جناح ہسپتال میں سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کی غیر قانونی تعیناتی کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا

عدالت نے سندھ حکومت، سیکرٹری صحت، ڈاکٹر سیمی جمالی، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا

جمعرات 26 نومبر 2020 16:27

جناح ہسپتال میں سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کی غیر قانونی تعیناتی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) جناح اسپتال میں سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کی غیر قانونی تعیناتی کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا،عدالت نے سندھ حکومت، سیکرٹری صحت، ڈاکٹر سیمی جمالی، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

جناح اسپتال میں سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کی غیر قانونی تعیناتی کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا،درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اندرون سندھ کے ریموٹ علاقوں کے لیے بھرتی ہونے والے ڈاکٹروں جناح اسپتال میں تعینات کردیا گیا ہے،جناح اسپتال میں ڈاکٹر سیمی جمالی اور سیکرٹری صحت کی ملی بھگت سے تعینات کیا گیا ہے جناح اسپتال میں تعینات کیے جانے والے ڈاکٹروں کو سانگھڑ، شاہ پور چاکر اور شہداد پور کے لیے تعینات کیا گیا تھا مذکورہ علاقوں کے لیے بھرتی کیے جانے والے ڈاکٹروں کی جناح اسپتال میں تعینات کرنے سے ان علاقوں میں صحت کی سہولیات کاکام بے حد متاثر ہوگا، جناح اسپتال وفاقی ادارہ ہے، وفاقی سروس کمیشن کی اجازت کے بغیر تعیناتیاں نہیں کی جاسکتیں، جناح اسپتال میں من پسند ڈاکٹروں کی تعیناتیوں سے ڈاکٹروں اور عملے میں اضطراب پایا جاتا ہے،جناح اسپتال میں غیر قانونی تعینات ہونے والے ڈاکٹروں کو واپس اپنے اداروں میں بھیجا جائے،18 ویں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ نے جناح اسپتال انتظام وفاق کے سپرد کیا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سندھ حکومت جناح اسپتال میں مداخلت نہیں کرسکتا،. جس پر عدالت نے سندھ حکومت، سیکرٹری صحت، ڈاکٹر سیمی جمالی، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔