ایک مہینے کے اندر اندر پاک آڈٹ کوپریٹو سوسائٹی اور دیگر سوسائٹیز کے معاملات کی تحقیقات نہ کی گئیں تو جماعت اسلامی سندھ اسمبلی پر دھرنا دے گی،سید قطب احمد

اگر عوام کی جمع پونجی سے کھلواڑ بند نہ ھوا اور جائز الاٹیز کو انکے پالٹس نہ دئے گیے توسندھ اسمبلی پر دھرنا د یں گے،اربوں روپے کی کرپشن پر نیب اور ایف آئی اے کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،جماعت اسلامی کے سابق رکن سندھ اسمبلی کی پریس کانفرنس

جمعرات 26 نومبر 2020 21:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) جماعت اسلامی پبلک ایڈ شرقی کے صدر اور سابق م پی اے سید قطب نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کوپر یٹو ڈپارٹمنٹ م یں ھونے والی کرپشن اور اسکے نتیجے میں عوام میں پھیلنے والی بے چینی پروزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈپارٹمنٹ کے معاملات کی انکوائری کی جائے ، ڈپارٹمنٹ میں موجود کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے اور مختلف سوسائٹیز پر سے لینڈ مافیا کا قبضہ ختم کرا کر اصل الا ٹیزکو انکے پلاٹس پر قبضہ دلوایا جاہے۔

اس موقع پر پاک آڈٹ ڈپارٹمنٹ کوپری ٹو سوسائٹی کے وفود بھ ی موجود تھے۔ سید قطب نے سیکرٹری سندھ کوپری ٹوڈپارٹمنٹ اختر عنایت بھرگری پر کڑی تنقید کرتے ھوے ان سے سوال کیا کہ وہ کن لوگوں کے سامنے مجبور ھیں اورکیو نکہ انکی ناک کے نیچے کوپریٹو ڈپارٹمنٹ کے افسران لینڈ مافیا کی سرپرستی کرتے ھوے مختلف سوسائٹ یز کی جعلی اور دو نمبر فائلز کی خر ید وفروخت کررھے اور عوام کی جمع پونجی سے کھلواڑ کررکھے ھیں سید قطب نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ جماعت اسالمی متاثر ین کو انکا حق دلوانے تک چین سے نہیںبیٹھے گئے اور تمام قانونی راستے اور ذرائع استمعال کرتے ھوے متاثر ین کو انکا حق دلواے گئے۔

(جاری ہے)

سید قطب نے دیگرتحقیقاتی اداروں مثال نیب اور ایف آئی اے کے مشکوک کردار پر بھی تنقید کی اور سوال کیا کس طرح ایک شخص عبدالسلا م میندھرو 4 سوسائٹیز پر قابض ہوا اور کس طرح اربوں روپے کی کرپشن کرنے کے بعد بھی وہ آزاد گھومرہا اور عوام کورٹ کچھری کے دھکے کھا رھی کس طرح ایک شخص پورے نظام کو دھوکہ دے رھا یا پورانظام اس کے ساتھ ملک ر عوام کو دھوکہ دے رھا سید قطب نے اعلان کیا کہ اگر ایک مہینے کے اندر اندر پاک آڈٹ کوپریٹو سوسائٹی اور دیگر سوسائٹیز کے معملات کے شفاف تحقیقات نہ کی گئیں تو جماعتاسلامی سندھ اسمبلی پر دھرنا دے گی اور اس وقت تک دھرنا ختم نہیں کریگی جب تک مسئلہ حل نہیں ھوتا۔