10برسوں میں پولیس افسروں کے خلاف155Cکے تحت درج مقدمات کی تفصیل ایک ماہ میں سی پی او بھجوانے کا حکم

ایڈیشنل آئی جیز اسٹیبلشمنٹ، انویسٹی گیشن اور آئی اے بی ،پولیس افسروں پر درج مقدمات کی تفتیش اور چالان کے حوالے سے مل کر رپورٹ تیار کریں معلومات کی فراہمی میں تاخیر یا غلط ہونے پرمتعلقہ ایڈیشنل آئی جی ذمہ داران کو بلا کر خودسنیں اور تسلی بخش جواب نہ ہونے پر جواب طلبی کریں‘آئی جی

جمعہ 27 نومبر 2020 19:01

10برسوں میں پولیس افسروں کے خلاف155Cکے تحت درج مقدمات کی تفصیل ایک ماہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2020ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہاہے کہ انویسٹی گیشن کے نظام کو بہتر سے بہتر بنانا، اختیارات سے تجاوز اوربے ضابطگیوں میں ملوث افسران و اہلکاروں کا شفاف احتساب محکمہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے لہذا گذشتہ10برسوں میں پولیس افسروں کے خلاف155cکے تحت درج ہونے والے مقدمات کی تفصیلی رپورٹ مرتب کرکے سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے اور اعدادو شمار کا تجزیہ کرکے ان افسران کی نشاندہی کی جائے جو پولیس حراست میں تشدد، ہلاکت اور فرار جیسے مقدمات میں متعدد بارنامزد ہوچکے ہیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ ، انویسٹی گیشن اور انٹرنل اکائونٹیبلٹی برانچ مل کر پولیس افسروں پر درج مقدمات اور چالان کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ تیار کرکے انہیں پیش کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس حراست میں تشدداور ہلاکت کے ذمہ داران کسی رعائیت کے مستحق نہیں ایسے واقعات کے ذمہ داران کے خلاف زیرو ٹالرینس کے تحت سخت محکمانہ و قانونی کاروائی میںہر گز تاخیرنہ کی جائے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ فیلڈ کمانڈرز سے طلب کی گئی معلومات کے اعدادو شمار غلط ہونے پر متعلقہ افسران سے باز پرس کی جائے جبکہ معلومات کی فراہمی میں تاخیر یا غلط ہونے پرمتعلقہ ایڈیشنل آئی جی ذمہ داران کو بلا کر خودسنیں اور تسلی بخش جواب نہ ہونے پر جواب طلبی کریں ۔انہوں نے مزیدکہاکہ افسران کو جاری کردہ تعریفی اسناد ، اظہار ناپسندیدگی کے وارننگ لیٹرز اور شوکاز نوٹسز کی کاپیاں آئی جی پنجاب ، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز اور اے آئی جی مانیٹرنگ کو بھی بھجوائی جائیں۔

یہ ہدایات انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں انویسٹی گیشن کے امور سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران افسران کو ہدایات دیتے ہوئے جاری کیں ۔ دوران اجلاس پولیس افسران و اہلکاروں کے احتساب ، انویسٹی گیشن سافٹ وئیرز کی اپ گریڈیشن سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن فیاض احمد دیو نے آئی جی پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتا یا کہ انویسٹی گیشن کے معیا رکومزید بہتر بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال پر بطور خاص فوکس کیا جا رہا ہے اور سمارٹ پولیسنگ کے مطابق جیو فینسنگ اورفارنزک سائنس کے طریقہ کار پر انحصار بڑھایا جا رہا ہے ۔

آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ تھانوں کے امور بالخصوص تفتیشی افسروں کی کارکردگی کومانیٹر کرنے کیلئے کمانڈ افسران اور سرکل افسران جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہفتہ وار میٹنگز کریں اور سنگین جرائم کی تفتیش میں ہونے والی اپ ڈیٹ کی کلوز مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں تاکہ ان کیسز کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ اظہر حمید کھوکھر، ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن فیاض احمد دیو، ایڈیشنل آئی جی ڈی اینڈ آئی غلام رسول زاہد، اور ایڈیشنل آئی جی آپریشنز صاحبزادہ شہزاد سلطان سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔