ملتان میں پی ڈی ایم کی ریلی ، کارکن اور پولیس آمنے سامنے

کارکنوں کی گرفتاری پرنکالی جانے والی ریلی کے دوران مظاہرین رکاوٹیں عبور کر کے قلعہ کہنہ قاسم باغ پہنچ گئے جس کی وجہ سے کارکنوں کی پولیس سے جھڑپ ہوگئی اور علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 28 نومبر 2020 14:26

ملتان میں پی ڈی ایم کی ریلی ، کارکن اور پولیس آمنے سامنے
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 نومبر2020ء) صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی ط رف سے اعلان کردہ جلسہ کی وجہ سے سیاست میں گرمی دیکھی جارہ ہے جہاں پی ڈی ایم کی ریلی کے کارکن اور پولیس آمنے سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے جلسہ کے باعث اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں کا پارہ ہائی ہوگیا ، جہاں کارکنوں کی گرفتاری پرنکالی جانے والی ریلی کے دوران مظاہرین رکاوٹیں عبور کر کے قلعہ کہنہ قاسم باغ پہنچ گئے جس کی وجہ سے کارکنوں کی پولیس سے جھڑپ ہوگئی اور علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے ، بتایا گیا ہے کہ ریلی کی قیادت رہنما پیپلزپارٹی علی موسیٰ گیلانی نے کی۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ملتان جلسے کے ڈر سے حکومت نے کارکنوں کو گرفتارکرناشروع کردیا ، سیکریٹری داخلہ بنی گالہ سے منظوری کا انتظار کر رہا ہے ، لیکن ملتان جلسہ ہرصورت میں ہوگا ، عوام باہر نکل کر حکومت اور کورونا کو شکست دے گی ، میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملتان میں ہمارے یوسی چیئرمین اور کونسلرز کو گرفتار کیا گیا ، ملتان میں جلسہ گاہ کو بھی کنٹینرز لگا کرسیل کردیا گیا ہے ، قاسم باغ کو جانے والے راستوں میں کنٹینرز لگا دیئے گئے ہیں ، اس صورتحال میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا مقدمہ عمران خان کے خلاف درج ہوگا۔

(جاری ہے)

سابق وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکمران اخلاقی دیوالیہ پن کامظاہرہ کررہے ہیں ، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو ابھی تک پیرول پررہا نہیں کیا گیا ، کیوں کہ حکومت کی طرف سے انتقامی کارروائی کی سیاست ہورہی ہے ، عوام کورونا خطرے کے باوجود جلسوں میں آکر حکومت سے نجات چاہتی ہے۔ اس سے پہلے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے دی گئی ملتان جلسہ کی درخواست مسترد کر دی گئی ، تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ملتان عامر خٹک نے 30 نومبر کو ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسہ کی اجازت کے لیے دی گئی درخواست مسترد کر دی ، جس میں ڈپٹی کمشنر نے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشہ کے باعث حکومت پنجاب نے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی ہوئی ہے اس صورتحال میں پی ڈی ایم کا جلسہ کورونا وائرس کیسز میں اضافے کا باعث بنے گا اس لیے اپوزیشن جماعتوں کی جلسہ کی درخواست مسترد کردی گئی۔