ڑ* پی ڈی ایم کی تحریک سے سلیکٹڈ حکومت بوکھلا گئی ہے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

ً بلوچستان اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازشوں کا آغاز کردیا گیا ،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان

اتوار 29 نومبر 2020 19:30

U کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 نومبر2020ء) نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ملتان میں سیاسی کارکنوں اور رہنمائوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک سے سلیکٹڈ حکومت بوکھلا گئی ہے بلوچستان کی عوام کو سماج دشمن عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے بلوچستان اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازشوں کا آغاز کردیا گیا ہے پروفیسر لیاقت سنی کا اغوا قابل مذمت اقدام ہے ریاست عوام کے جان و مال کی حفاظت اور پروفیسر کی بازیابی کو یقینی بنائے ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز سماجی رابطے ویب سایٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کیاڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم کے احتجاجی تحریک سے بوکھلا گیا ہے رہنماوں اور کارکنوں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں کارکنوں کو فورا رہا کرکے پی ڈی ایم کے جلسہ عام میں رکاوٹیں ڈالنا بند کیا بلوچستان کو سماج دشمن عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے پروفیسر لیاقت سنی کا اغوا قابل مذمت اقدام ہے ریاست عوام کے جان و مال کی حفاظت اور پروفیسر کی بازیابی کو یقینی بنائے۔

(جاری ہے)

بلوچستان اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازشوں کا آغاز کردیا گیا ہے بلوچستان کے کوسٹل علاقوں کے تمام زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے کراچی اور بلوچستان کے ساحل کو ملا کر ایک وفاقی یونٹ بنانے کی سازش کا ماسٹر پلان بھی تشکیل دیا گیا ہے جس پر موجودہ حکومت عملدرآمد کرنا چاہتا ہی