اسٹیل مل کے ساڑھے چار ہزار ملازمین کی جبری برطرفی لاکھوں خاندانوں کے چولہے ٹھنڈے کر نے کے مترادف ہے، شمس الرحمن سواتی

سٹیل مل پر واجب الادا رقم چند ارب روپے سے زیادہ نہیں لیکن سٹیل ملز کی 19 ہزار ایکڑ پر مشتمل قیمتی اثا ثے کو فرو خت کیا جارہا ہے

اتوار 29 نومبر 2020 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2020ء) نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدرشمس الرحمٰن سواتی نے اسٹیل مل کے ساڑھے چار ہزار ملازمین کی جبری برطرفی کو لاکھوں خاندانوں کے چولہے ٹھنڈے کر نے کے مترادف قرار دیا ہی. اسٹیل مل ملاز مین کی بر طر فی کا فیصلہ حکومت کاایک اور عوام دشمن فیصلہ ہی.عمران خان انتخابی جلسوں میں ایک کروڑ ملازمتیں دینے کا اعلان کر نے والوں نے لاکھوں لوگوں کو بے روز گار کر دیا ہی.

انھوں نے کہا سٹیل مل پر واجب الادا رقم چند ارب روپے سے زیادہ نہیں ہے لیکن سٹیل ملز کی 19 ہزار ایکڑ پر مشتمل قیمتی اثا ثے کو فرو خت کیا جارہا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے اسٹیل مل کے گیٹ پر کھڑے ہو کر کہا تھا کہ ہم اس مل کو منافع بخش بنا کر دکھاہیں گے اور کسی ملازم کو نوکری سے نکالا نہیں جاے گا مگر اب 4544 ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا ہی.

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ریلوے پر یم یونین کے ملاقات کے لیے آنے والے وفد سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا. شمس الرحمٰن سواتی نے کہا کہ پاکستان کی یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستانی حکمرانوں نے سٹیل مل جیسی انڈسٹری بھی صرف اربوں ڈالر کا سٹیل امپورٹ کر کے اس پر اپنا حصہ وصول کرنے کے چکر میں برباد کردی جب یہ مل ایک لمبے عرصہ تک منافع دیتی رہی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے اس کا خسارہ بڑھنے لگا اور اب نوبت یہاں تک پہنچی ہے کہ مل ہی بند کردی گئی، انھوں نے کہاپاکستان بدقسمتی سے دنیا کا غالبا"واحد ملک ہو گا جس کے قومی ادارے جومنافع بخش بنیادوں پر چلتے رہے کر پشن اور اقر با پروری کی وجہ سے تباہ ہو چکے ہیں ، حکومت نے پاکستان اسٹیل کے ساڑھے چار ہزار ملازمین کو یک جنبش قلم جبری برطرف کرکے لاکھوں خاندانوں کے چولہے ٹھنڈے کردیئے ہیں، پی ٹی آئی حکو مت کے پاس ملکی اداروں کو چلا نے کے حو الے سے کو ئی منصو بہ بند ی نہیں حکو مت نے صرف آئی ایم ایف کے کہنے پر ملکی اداروں کی لو ٹ سیل لگا رکھی ہے، یو ں لگتا ہے عمران خان پوری قوم کو لنگرخانوں کے باہر کھڑا کرنیکی منصو بہ بند ی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

شمس الر حمن سواتی نے کہا ملک کی معاشی بنیادوں کو کمزور کرنے سے بڑا جرم اور کیا ہو گا اور پاکستان میں اس جرم کے شریک کار کوئی عام آدمی نہیں پاکستان کے حکمران اور ان کے حواری ہیں ان سب کا احتساب ہونا چاہئے وہ خواہ آج کے حکمران ہوں یا ماضی کے، انھوں نے کہا ملک بھر کے لاکھوں مزدور 73 سال سے مسلط حکمران ٹولے کو پہچانیں اور انہیں متحد ہوکر اپنی ووٹ کی طاقت سے سزا دیں۔