بلوچستان کو سماج دشمن عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے پروفیسر لیاقت سنی کا اغوا قابل مذمت اقدام ہے ،ڈاکٹر عبد المالک بلو چ، جان محمد بلیدی

ریاست عوام کے جان و مال کی حفاظت اور پروفیسر کی بازیابی کو یقینی بنائے ، ملتان جلسہ عام کو روکنے کیلئے نیٹ ورک و راستے بند کرنا حکومت کی کمزوری کی دلیل ہے،نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ،مرکزی سیکرٹری جنرل کا بیان

اتوار 29 نومبر 2020 20:35

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2020ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو سماج دشمن عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے پروفیسر لیاقت سنی کا اغوا قابل مذمت اقدام ہے ریاست عوام کے جان و مال کی حفاظت اور پروفیسر کی بازیابی کو یقینی بنائے حکومت کی بوکھلاہٹ ملتان میں کھل کر سامنے آگئی ہے جلسہ عام کو روکنے کے لیے نیٹ ورک و راستے بند کرنا حکومت کی کمزوری کی دلیل ہے تبدیلی سرکار خوف و ڈر کا شکار ہوکر پوری ریاستی قوت کو سیاسی کارکنوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔

یہ بات انہوں نے یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو سماج دشمن عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے پروفیسر لیاقت سنی کا اغوا قابل مذمت اقدام ہے ریاست عوام کے جان و مال کی حفاظت اور پروفیسر کی بازیابی کو یقینی بنائے انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کی ضلع مستونگ سے جبری گمشدگی کی پرزور الفاظ میں مزمت کرتے ہیں بلوچستان میں کسی بھی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ محفوظ نہیں رہے پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کو جلد باحفاظت بازیاب کیا جائے انہوں نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک سے بوکھلا گئی ہے رہنماوں اور کارکنوں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں کارکنوں کو فورا رہا کرکے پی ڈی ایم کے جلسہ عام میں رکاوٹیں ڈالنا بند کی جائیں انہوں نے کہا کہ جلسہ عام کو روکنے کے لیے نیٹ ورک و راستے بند کرنا حکومت کی کمزوری کی دلیل ہے تبدیلی سرکار خوف و ڈر کا شکار ہوکر پوری ریاستی قوت کو سیاسی کارکنوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے ۔