خاتون نے بابراعظم کیخلاف مقدمے کیلئے سیشن کورٹ سے رجوع کرلیا

حامیزہ مختار نے بابراعظم کے بھائیوں کیخلاف ہراساں کیے جانے کی بھی درخواست دائر کردی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 30 نومبر 2020 12:31

خاتون نے بابراعظم کیخلاف مقدمے کیلئے سیشن کورٹ سے رجوع کرلیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30نومبر 2020ء ) قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے والے خاتون حامیزہ مختار نے مقدمے کے اندراج کے لیے سیشن کورٹ سے رجوع کرلیا ہے ۔ ایڈیشنل سیشن جج لاہور نعمان محمد نعیم نے خاتون کی جانب سے مقدمے کی درخواست پر ایس ایچ او نصیر آباد سے رپورٹ مانگ لی ہے ، حامیزہ مختار نے ایک اور درخواست بھی دی ہے جس میں بابراعظم کے فیملی ارکان کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ،ایڈشنل سیشن جج عابد رضا خان نے خاتون کی جانب سے بابراعظم کے خاندان پر انہیں ہراساں کرنے کی درخواست پر بھی پولیس سے جواب مانگ لیا ہے ،عدالت نے خاتون کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ایس پی کمپلینٹ کو 5 دسمبر کو جواب جمع کروانے کا حکم دیدیا ۔

(جاری ہے)

حامیزہ مختیار نے بابراعظم اور ان کے اہل خانہ کے خلاف سیشن کورٹ ،لاہور میں اندراج مقدمہ، ہراساں کرنے سے روکنے اور ہرجانے کی درخواستیں دائر کیں جن میں قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم، محمد اعظم، فیصل اعظم، کامل اعظم اور محمد نوید کو فریق بنایا گیا جب کہ تھانہ نصیر آباد پولیس کو بابراعظم کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دینے کی درخواست بھی دی گئی ہے ۔ حامیزہ مختار نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے سی سی پی او لاہور کو بابراعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کئی مرتبہ درخواست دی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا، ان کا مزید کہنا تھا کہ بابراعظم کے اہل خانہ انہیں ہراساں کررہے ہیں ، انہوں نے عدالت سے درخواست کی وہ انہیں ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم جاری کرے۔