گاڑی کے ایکسیڈنٹ پر جرمانہ وصولی کیس ،سپریم کورٹ نے موٹر ویز پولیس کی اپیل خارج کردی، ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار

اہلکار اے ایس ائی ملک شجاعت سے مئی 2015 میں تیز رفتار گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے ایکسیڈینٹ ہوا تھا، رپورٹ

پیر 30 نومبر 2020 14:33

گاڑی کے ایکسیڈنٹ پر جرمانہ وصولی کیس ،سپریم کورٹ نے موٹر ویز پولیس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) سپریم کورٹ نے موٹروے پولیس اہلکار کی جانب سے گاڑی کے ایکسیڈنٹ پر جرمانہ وصولی کے کیس میںہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے موٹر ویز پولیس کی اپیل خارج کردی۔ پیر کو دور ان سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ کس قانون میں لکھا ہے کہ پیچھا کرتے ہوئے ہونے والا نقصان پولیس والا بھرے گا ۔

وکیل موٹر وے پولیس نے کہاکہ پولیس اہلکار نے خود گاڑی ٹھیک کروانے کی آ فر کی تھی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ادارے نے اپنے اہلکار سے گاڑی بھی ٹھیک کروائی اور تین لاکھ جرمانہ بھی لیا ۔ وکیل موٹر ویز پولیس نے کہاکہ اہلکار کی سپیڈ کی وجہ سے کسی کا جانی نقصان بھی ہو سکتا تھا ، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ وائرلیس ہدایت پر ہی پولیس اہلکار نے گاڑی کا پیچھا کیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہاکہ ادارے نے پہلے گاڑی کا پیچھا کرنے کا کہا پھر اپنے اہلکار کے خلاف کاروائی بھی کردی ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ تیز رفتار گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے حادثات تو ہوجاتے ہیں اہلکار خود بھی زخمی ہوا ۔ہائیکورٹ نے اہلکار کی تنخواہ میں تنزلی ختم اور جرمانہ کی رقم واپس کرنے کا حکم دیا تھا ، دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے موٹر ویز پولیس کی اپیل خارج کردی،اہلکار اے ایس ائی ملک شجاعت سے مئی 2015 میں تیز رفتار گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے ایکسیڈینٹ ہوا تھا۔