عو ام کو نہ گھبرانے کا کہنے والے وزیر اعظم ابھی سے گھبرا گئے،سراج الحق

اپوزیشن ارکان کی پکڑ دھکڑ اور جلسے جلوسوں پر پابند ی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جمہوری معاشرے میں پرامن احتجاج ہر شہری اور سیاسی جماعت کا حق ہے ۔ حکومت اپوزیشن کو نکیل ڈالنے کی ناکام کوشش کر نے کی بجائے مہنگائی ، بے روزگاری اور غربت پر قابوپانے کی کوشش کرے تو بہتر ہوگا ، امیرجماعت اسلامی پاکستاان

پیر 30 نومبر 2020 22:59

عو ام کو نہ گھبرانے کا کہنے والے وزیر اعظم ابھی سے گھبرا گئے،سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2020ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عو ام کو نہ گھبرانے کا کہنے والے وزیر اعظم ابھی سے گھبرا گئے ہیں ۔ اپوزیشن ارکان کی پکڑ دھکڑ اور جلسے جلوسوں پر پابند ی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جمہوری معاشرے میں پرامن احتجاج ہر شہری اور سیاسی جماعت کا حق ہے ۔

حکومت اپوزیشن کو نکیل ڈالنے کی ناکام کوشش کر نے کی بجائے مہنگائی ، بے روزگاری اور غربت پر قابوپانے کی کوشش کرے تو بہتر ہوگا ۔ عوام کرونا وباء کے بجائے حکومتی پالیسیوں سے زیادہ خطرہ محسوس کر رہے ہیں ۔ جماعت اسلامی کی ریلیوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہے ۔ حکومت آئی ایم ایف سے بجلی و گیس کی قیمتیں بڑھانے کے وعدے کرنے کی بجائے عوام کو ریلیف پہنچانے کی کوشش کرے اگر وہ ایسا نہیں کر سکتی تو گھر جانے کے لیے تیار ہو جائے ۔

(جاری ہے)

کرونا کے پیش نظر دو ہفتوں کے لیے جلسے ملتوی کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی ، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف جدوجہد ترک کردی ہے۔ حکومت اپنی سمت درست کرلے ، بصورت دیگراسلام آباد کی جانب مارچ ہوگا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 17,16 اور 19 کے تحت ہر شہری اور سیاسی جماعت کو پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے ۔

حکومت کی جانب سے اپوزیشن ارکان کی پکڑ دھکڑ نہ صرف آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے بلکہ حکومتی صفوں میں بوکھلاہٹ اور خوف زدہ صورتحال کی نشاندہی بھی ہے ۔ اپوزیشن کو کنٹینر فراہم کرنے کے دعوے کرنے والے وزیراعظم اب کہیں نظر نہیں آتے ۔ حکمرانوں کو مخلصانہ مشورہ دیتاہوں کہ اپنی سمت درست کریں اور عوام کو ریلیف پہنچائیں ۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 35 سے 50 فیصد تک کمی کی جائے ۔

بجلی اور گیس کی قیمتوں میں آئی ایم ایف کے کہنے پر اضافہ کے وعدے کرنے کی بجائے ان کی قیمتیں مزید کم کی جائیں۔ اگر حکمرانوں نے روش نہ بدلی تو ان کا جانا ٹھہر گیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے ایک کروڑ افراد کو روزگار مہیا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن جب سے ان کی حکومت آئی ہے ، لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں ۔ اداروں کو ٹھیک کرنے اور انہیں منافع بخش بنانے کے دعوے بھی عوام کو بھولے نہیں لیکن ان کی حکومت نے بیڈ گورننس اور اداروں کو تباہ کرنے کے تمام پچھلے ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے سٹیل ملز کے برطرف کیے گئے ملازمین کے حکومتی فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام افراد کو ملازمتوں پر فی الفور بحال کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت سٹیل ملز ، ریلویز ، پی آئی اے اور دیگر اداروں کو منافع بخش بنانے کا فوری پلان دی