توہین ناموس رسالت کے قانون میں تبدیلی کا تصور ممکن ہی نہیں ‘ حافظ طاہر اشرفی

اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے توہین مذہب پر عالمی قانون سازی کا مطالبہ ، کشمیر کے حق میں قرارداد حکومت کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کی دلیل ہے عالمی تنظیموں کو پاکستان کے متعلق کوئی رپورٹ شائع کرنے سے پہلے زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہیے ‘ پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 30 نومبر 2020 23:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کو کسی بھی خوف کا احساس نہیں ہونا چاہیے ،اسلام امن و سلامتی کا دین ہے ، تمام آسمانی مذاہب امن ، سلامتی اور اعتدال کا حکم دیتے ہیں ، جبری مذہب کی تبدیلی اور شادیوں کے معاملات کو غیر مسلم برادری کے ساتھ مل کر حل کریں گے ، بیٹی مسلمان کی ہو یا غیر مسلم کی اس کاتحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ، مسیحی برادری نے کرسمس تقریبات میں کرونا کے حوالے سے مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 6 مسیحی ورکرز پر توہین ناموس رسالت کا الزام متفقہ طور پر متحدہ علما بورڈ نے مسترد کیا ، توہین ناموس رسالت کے قانون کا غلط استعمال رکا ہے ، توہین ناموس رسالت کے قانون میں تبدیلی کا تصور ممکن ہی نہیں اس قانون کی وجہ سے رمشا مسیح اور سینکڑوں دیگر افراد زندہ ہیں، حکومت اور مسیحی برادری کے مسائل کے حل کیلئے مسیحی قیادت کے ساتھ رابطہ کمیٹی قائم کی ہے، اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے توہین مذہب پر عالمی قانون سازی کا مطالبہ اور کشمیر کے حق میں قرارداد موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کی دلیل ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات چیئرمین پاکستان علماکونسل و معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کیتھڈرل چرچ وارث روڈ پربشپ آزاد مارشل ، آرچ بشپ سبسٹن فرانسس شا ، پادری عمائنول کھوکھر، پادری یعقوب ، مولانا زبیر عابد، مولانا اسد اللہ فاروق، ڈاکٹر فیاض رانجھا کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

کہ عمران خان کی حکومت میں پاکستانیوں کو ریاست کی جانب سے ماں جیسا سلوک ملے گا کسی شخص کو ہوس کی تسکین کیلئے دین اسلام کا نام لینے کی اجازت نہیں دیں گے ۔غیرمسلم پاکستانی دنیا میں پاکستان کے بہترین سفیر ثابت ہونگے ہم نے ملکر پاکستان کی تعمیر وترقی کیلئے کام کرنا ہے پاکستان کی طرح ہر ملک کو اپنی داخلہ اورخارجہ پالیسی بنانے کا مکمل حق حاصل ہے سعودی عرب،متحدہ عرب امارت،سوڈان اور بحرین کے ساتھ پاکستان کے مثالی تعلقات ہیں جسکی ماضی کے دس سال میں مثال نہیں ملتی اوآئی سی کے پلیٹ فارم سے مسئلہ کشمیرکے حل اور توہین مذہب کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر قانون سازی کیلئے آوازاٹھانا پاکستان کی فارن پالیسی کی کامیابی ہے عالمی تنظیموں کو پاکستان کے متعلق کوئی رپورٹ شائع کرنے سے پہلے زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہیے قادیانیوں کو قتل کرنے والے تمام ملزمان قانون کی گرفت میں ہیں کسی گروہ یاشخص کو کسی پاکستانی کا ماوراقانون قتل کی اجازت نہیں دی جاسکتی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیتھڈرل چرچ میں پاکستان کونسل آف چرچرز کے چیئرمین بشپ آزادمارشل،آرچ بشپ سبسٹن فرانسس شا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع ریورنڈرایمانول کھوکھر ،مولانا زبیر عابد،مولانا اسدا للہ فاروق اورڈاکٹر خالد رانجھا سمیت مختلف چرچز کے پادری صاحبان میں موجود تھے پاکستان کونسل آف چرچرز کے چیئرمین بشپ آزادمارشل نے حافظ طاہر محمود اشرفی کو وزیر اعظم کی جانب سے معاون خصوصی بنائے جانے کو غیر مسلموں کیلئے نیک شگون قراردیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیاکہ وہ غیر مسلموں کے پیچیدہ مسائل حل کرانے میں اہم کرداراداکریں گے انہوںنے واضح کیاکہ اقلیتوں کی پہلے کوئی آوازنہیں تھی حافظ طاہر محمود اشرفی کے آنے سے اقلیتوں کو آوازمل گئی ہے بشپ آزادمارشل کامزیدکہناتھاکہ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی کم سن بچیوں کی جبری شادیوں میں بتدریج اضافہ ہورہاہے اس حوالے سے ہمیں قانونی تحفظ چاہیے حافظ طاہر محموداشرفی نے واضح کیاکہ وزیر اعظم عمران خان کی واضح ہدایات ہیں کہ غیرمسلموں کووہ تمام حقوق مہیا کئے جائیں گے جو آئین پاکستان کے تحت انکا حق ہے کسی غیر مسلم کے حقوق کو متاثر نہیں ہونے دیاجائے گاانہوںنے کہاکہ ہمارے پیارے نبی ﷺ رحمت العالمین بن کردنیامیںتشریف لائے تھے انہوں نے پیار محبت اورحق کا راستہ دیکھاتے ہوئے دین اسلام کودنیامیں پھیلایا حضور اکرم ﷺ اورصحابہ اکرام کے دور میںکسی شخص کوتلوار کی طاقت سے دین اسلام میں شامل نہیں کیاگیا موجودہ حکومت کا بھی واضح پیغام ہے کہ کسی شخص کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ اپنی ہوس کی تسکین کیلئے کسی غیر مسلم لڑکی کو زبردستی مسلمان کرئے انہوںنے کہاکہ میری وزیر قانون ،وزیر مذہبی امور اور وزیر انسانی حقوق سے بات ہوئی ہے غیر مسلموں کے مقدمات کا کیس ٹوکیس جائزہ لیاجائے گا اورانہیں دین اسلام کے اصولوںاورآئین پاکستان کے مطابق مکمل انصاف مہیا کیاجائے گا انہوںنے کہاکہ ماضی میں 295سی قا نون کا بعض واقعات میں غلط استعمال ہوا لیکن گذشتہ دو سالوں کے دوران غلط قانون کے استعمال میں 90فیصد کمی واقع ہوئی ہے انہوںنے بتایاکہ متحدہ علما بورڈ کے پاس 104توہین مذہب کے حوالے سے کیس آئے جن کا بغور جائزہ لیاگیاتو اس میں سے 100مقدمات میں لوگوں کو قرآن و سنت کے مطابق ریلیف دی گئی ۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے چند روز قبل چھ مسیحی سینٹری ورکروں پر جھوٹے توہین مذہب کیس کے اخراج کے متعلق صحافیوں کو بتایا کہ علما اسلام اور حکومت نے بروقت مداخلت کرکے ان بے گناہ مسیحی ورکروں کو رہاکروایا انہوںنے کہاکہ پاکستان مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کا ملک ہے دونوں نے ملکر پاکستان کی تعمیر وترقی کیلئے کرداراداکرنا ہے حافظ طاہر محمود اشرفی نے دو روز قبل عالمی تنظیموں کی جانب سے چھ پاکستانی قادیانیوں کے قتل کے متعلق رپورٹ کومسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ عالمی تنظیموں کو پاکستان کے متعلق رپورٹ شائع کرنے سے پہلے زمینی حقائق کاجائزہ لینا چاہیے حقیقت میں جن چھ قادیانیوں کو قتل کیاگیاتھا ان تمام کے قاتل گرفتار ہوچکے ہیں اوراس کیس کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں ایک سوال کے جواب میں طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ جسطرح پاکستان ،سعودی عرب کے خلاف بین الاقوامی پروپگنڈ ہ ہوتارہتاہے اسی طرح چین کے خلاف بھی پراپوگنڈہ ہوتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ جہاں کہیں بھی مسلمانوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے پاکستان نے ہمیشہ مسلمانوں کے حقوق کیلئے حکومتی سطح پر آوازاٹھائی ہے ایک اور سوال پر ان کاکہناتھاکہ بحرین،سوڈان اور کسی دوسرے عرب ملک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پاکستان اور عرب ممالک کے تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گاجبکہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے حکومت پاکستان اپناواضح اوردوٹوک موقف دے چکی ہے اورجہاں تک پاکستان کا دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کا سوال ہے تو ماضی کی نسبت گذشتہ دو سالوں کے دوران پاکستان کے اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے جسکا واضح ثبوت اوآئی سی کا حالیہ اجلاس ہے جس میں حکومت پاکستان کے تمام نکات کو ایجنڈے کا حصہ بناکر عالمی سطح پر قانون سازی کیلئے آوازاٹھائی گئی ہے۔