پنجاب پولیس اورسندس فائونڈیشن میں خون کے عطیات کی فراہمی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

صوبے کی تمام پولیس لائنز، دفاتر، فیلڈ فارمیشنز اور یونٹس میں خون کے عطیات کیلئے بلڈ ڈونیشن کیمپ لگائے جائینگے تھیلیسیما کے مریضوں کو خون کی مسلسل فراہمی کیلئے پولیس ملازمین کا ڈیجیٹل ڈیٹا بیس بنایا جائے گا ‘ آئی جی پنجاب

پیر 30 نومبر 2020 23:08

پنجاب پولیس اورسندس فائونڈیشن میں خون کے عطیات کی فراہمی کے لیے مفاہمتی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس عوام کی جان وما ل کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کا حصہ ہونے کے ناطے سماجی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگا ہ ہے اور انسانیت کی خدمت کے ہر مشن میں پنجاب پولیس کے افسر و جوان اپنا کردار ادا کرتے آئے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ تھیلیسیما سے متاثرہ بچوں کو خون کی فراہمی کیلئے پنجاب پولیس اور سندس فائونڈیشن میں مفاہمتی یاد داشت ( ایم او یو) اسی درخشاں روایات کا تسلسل ہے جس کے تحت صوبے کی تمام پولیس لائنز، دفاتر، فیلڈ فارمیشنز ، یونٹس اور سیف سٹی اتھارٹیز میں وقتا فوقتا بلڈ ڈونیشن کیمپ لگائے جائیں گے اور تھیلیسیمیا ، ہیمو فیلیا سمیت خون کی دیگر بیماریوں کے شکار بچوں کیلئے مستقل بنیادوں پرخون کے عطیات دئیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

تھیلیسیما سے متاثرہ بچوں کو خون کی مسلسل فراہمی جیسے کار خیر میں سندس فائونڈیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا کہ پولیس ملازمین کے کوائف کے ڈیٹا بیس کو سندس فائونڈیشن کے ساتھ شئیر کیا جائے گا تاکہ تمام ملازمین کا ریکارڈ ڈیجیٹل سافٹ وئیر میں محفوظ ہو اورایمرجنسی کے علاوہ روٹین میں بھی بوقت ضرورت ان سے خون حاصل کرکے متاثرہ بچوں کو لگایا جاسکے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ نوے روز کے بعد کوئی بھی ڈونر دوبارہ خون عطیہ کرسکتا ہے چنانچہ پنجاب پولیس کی آئی ٹی ٹیم سندس فائونڈیشن کے ساتھ ایک ایسا پروگرام ڈیزائن کرے گی جس کے تحت رجسٹرڈ ڈونرپولیس اہلکاروں کو مقررہ مدت کے بعد دوبارہ عطیہ دینے کیلئے خود کار سسٹم کے تحت ایس ایم ایس الرٹ چلا جائے گا اور وہ دوبارہ سے خون عطیہ کردیں گے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ تھیلیسمیاایک خطرناک مرض ہے جس کے باعث ہر برس لاکھوں شہری پاکستان میںموت کے اندھیروں میں چلے جاتے ہیں چنانچہ نوجوانوں کو شادی سے قبل سندس فائونڈیشن سے خون کے ٹیسٹوں کی فری سہولت سے استفادہ کرنا چاہئیے تاکہ آنے والی نسل کو ممکنہ بیماری سے محفوظ رکھا جاسکے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پنجاب پولیس تھلیسیمیا اور کینسر کے خلاف جنگ میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے محکمہ صحت اور دیگر اداروں کے شانہ بشانہ ہے اور مریضوں کی مشکلات کے ازالے کیلئے دیگر اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مل کر اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سندس فائونڈیشن کے دفتر کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

آئی جی پنجاب نے سندس فائونڈیشن میں موجود تھلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کو تحائف دئیے اور انکے ساتھ کچھ وقت بھی گذارا۔اس موقع پر ڈی آئی جی ویلفیئر آغا محمد یوسف نے پنجاب پولیس جبکہ خالد عباس ڈار نے سندس فائونڈیشن کی جانب سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔سندس فائونڈیشن کے صدر یٰسین خان نے آئی جی پنجاب کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ پنجاب پولیس کے ساتھ یہ ایم اویو سائن ہونے سے خون کی کمی کے شکار بچوں کے مشکلات کے ازالے میں خصوصی مدد حاصل ہوگی کیونکہ پولیس کے جوان اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ کینسر کے شکار بچوں کی صحت یابی کیلئے پنجاب پولیس کاتعاون دیگر اداروں کیلئے بھی قابل تقلید ہے جبکہ پنجاب پولیس اور سندس فائونڈیشن کی مشترکہ کاوشیںتھیلیسیما کے مریضوں کی مشکلات میںکمی کا باعث بنیں گی۔ آئی جی پنجاب نے میڈیا نمائندگان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ایم او یو کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں پولیس لائنز اور دیگر پولیس دفاتر میں بلڈ ڈونیشن کیمپس لگائے جائیں گے جن میں کانسٹیبل لیول لے کر اعلی افسران تک ہزاروںپولیس ملازمین خون کے عطیات دیں گے اور انفرادی و اجتماعی سطح پر ہونے والی یہ کاوشیں مل کر اس مرض میں مبتلا مریضوں کی مشکلات میں کمی کاباعث بنیں گی۔

انہو ں نے انسانیت کی خدمت کے اس کار خیر میں نمایاں کردار اداکرنے پرسندس فائونڈیشن کے صدر یٰسین خان ، منو بھائی (مرحوم )،خالد عباس ڈار، حسن نثار ، سہیل وڑائچ اور آصف عفان کی کاوشوں کو سراہا ۔انہوں نے مزیدکہاکہ پنجاب پولیس اور اس صوبے کے عوام الگ نہیں ہیں ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی آفت ، بیماری یا مشکل اس صوبے کے عوام کو متاثر کرے لہذا تھیلیسیما اور کینسر جیسے مریضوں کے لئے زیادہ سے زیادہ خون کے عطیات دینے کیلئے کاوشیں جاری رہیں گی کیونکہ عوام کی بے لوث خدمت اور تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے اللہ کی خوشنوی کو حاصل کرنا ہمارا بنیادی مقصد حیات ہے ۔