برازیل ،ایمازون جنگلات : 12سال میں درختوں کی کٹائی میں خطرناک اضافہ

گذشتہ ایک سال میں برساتی جنگلات کا کل 1،0881 مربع کلومیٹر (4،281 مربع میل) تباہ ہوا تھا ، جو پچھلے سال سے 9.5 فیصد اضافہ ہے

منگل 1 دسمبر 2020 12:39

برازیل ،ایمازون جنگلات : 12سال میں درختوں کی کٹائی میں خطرناک اضافہ
برازیل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2020ء) برازیل کے ایمازون برساتی جنگلات میں درختوں کی کٹائی کی شرح 2008 کے بعد سے اب تک کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایمازون کے جنگلات دنیا کے لیے آکسیجن کا ایک بڑا ذریعہ ہیں، گذشتہ ایک سال میں برساتی جنگلات کا کل 1،0881 مربع کلومیٹر (4،281 مربع میل) تباہ ہوا تھا ، جو پچھلے سال سے 9.5 فیصد اضافہ ہے۔

ایمازون کے جنگلات کاربن کے اخراج کو ذخیرہ کرکے گلوبل وارمنگ میں کمی لاتے ہیں اور ان درختوں کے کاٹنے سے دنیا کے ماحول پر تباہ کن اثرات پڑ سکتے ہیں۔سائنس دانوں کے مطابق جنوری 2019 میں برازیل کے صدر جیر بولسنارو نے عہدہ سنبھالا ، جس کے بعد سے برساتی جنگلات کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ برازیلین صدر نے برساتی جنگلات کے علاقوں میں زرعی اور کان کنی کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی ، جس کے نتیجے میں جنگلات کی کٹائی میں اضافہ ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ برس جنگل میں 7،600 مربع کلومیٹر پر بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی تھی ۔دنیا کا سب سے بڑا برساتی جنگل ، ایمیزون ایک کاربن اسٹور ہے جو گلوبل وارمنگ کی شرح کو کم کرتا ہے۔ یہ دنیا کے پھیپھڑوں کے طور پر جانا جاتا ہے اور اس میں جانوروں اور پودوں کی 30 لاکھ انواع اور 10 لاکھ مقامی باشندوں کا گھر ہے، زمین کے درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کے جنگلات ہر سال کئی ملین ٹن کاربن کو جذب کرتے ہیں۔ مگر جب درختوں کو کاٹا یا جلایا جاتا ہے تو ان کی جمع کردہ کاربن فضا میں خارج ہوجاتی ہے اور برساتی جنگل کی کاربن جذب کرنے کی صلاحیت میں کمی ہوجاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :