بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیلئے قانونی نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست پر سماعت چودہ جنوری تک ملتوی

ہماری ذمہ داری ہے کہ کلبھوشن کیس میں فئیر ٹرائل کو یقینی بنائیں، کلبھوشن کیس میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر ہر صورت عمل ہوگا، چیف جسٹس اطہرمن اللہ

منگل 1 دسمبر 2020 15:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2020ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیلئے قانونی نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست پر سماعت چودہ جنوری تک ملتوی کر دی ۔ منگل کوچیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔بینچ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے ،وزارت قانون و انصاف کی جانب سے اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید عدالت میں پیش ہوئے جبکہ بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل بیرسٹر شاہ نواز نون بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔

چیف جسٹس نے کہاکہ ہماری ذمہ داری ہے کہ کلبھوشن کیس میں فئیر ٹرائل کو یقینی بنائیں، کلبھوشن کیس میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر ہر صورت عمل ہوگا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ہائی کمیشن کے وکیل سے استفسار کیاکہ کلبھوشن کیس میں بھارت کا کیا موقف ہے ۔ بیرسٹر شاہ نواز نون نے کہاکہ بھارتی ہائی کمیشن نے بتایا کہ دہلی میں وزارت خارجہ کی میٹنگز جاری ہیں۔

وکیل بھارتی ہائی کمیشن نے کہاکہ بھارتی قیدی اسماعیل کو سزا ختم ہونے کے باوجود حراست میں رکھنے پر بھارت کو تشویش ہے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کیاکہ اگر کوئی پابندی نہیں ہے تو قیدی کو رہا کر دیا جائے۔ اٹارنای جنرل خالد جاوید خان نے کہاکہ یہ جرم آفیشل سیکریٹ ایکٹ سے متعلقہ ہے، عدالت نے کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی۔