ایف بی آر ریونیو کلیکشن کا 348 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام

16 کھرب 86 ارب روپے کی ریونیو کلیکشن کی جو 16 کھرب 69 ارب روپے کے متوقع ہدف سے 17 ارب روپے یا 1.01 فیصد تک تجاوز کرگئی.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 1 دسمبر 2020 15:43

ایف بی آر ریونیو کلیکشن کا 348 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم دسمبر ۔2020ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمار کے مطابق نومبر کے مہینے میں ریونیو کلیکشن کا 348 ارب روپے کا ہدف حاصل نہیں ہوسکا اور 346 ارب روپے تک کی وصولی کی گئی تاہم یہ سالانہ بنیادوں پر گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 335 ارب روپے کے مقابلے میں 3 فیصد ترقی کو ظاہر کر رہی ہے.

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا نومبر) کے دوران ایف بی آر نے 16 کھرب 86 ارب روپے تک کی کلیکشن کی جو 16 کھرب 69 ارب روپے کے متوقع ہدف سے 17 ارب روپے یا 1.

(جاری ہے)

01 فیصد تک تجاوز کرگئی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود خان نے بتایا کہ ایف بی آر اپنے ماہانہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کوششیں کررہا ہے تاہم معاشی سرگرمیوں پر جزوی لاک ڈاﺅن ہونے کے باعث معیشت سست روی کا شکار ہے.

ڈاکٹر وقار مسعود خان کا کہنا تھا کہ دسمبر میں کارپوریٹ انکم ٹیکس ادائیگیوں سے ریونیو کلیکشن میں بہتری آئے گی تاہم ان کا کہنا تھا کہ کووڈ-19 کی وبا کی دوسری لہر میں دوبارہ لاک ڈاﺅن لگنے سے چیزیں مزید خراب ہوسکتی ہیں نومبر میں انکم ٹیکس کی وصولی ایک کھرب 30 ارب روپے کے ہدف سے 21 ارب روپے کی کمی کے ساتھ ایک کھرب 9 ارب روپے رہی تاہم گزشتہ برس کے اسی عرصے میں اکٹھا ہونے والے ایک کھرب 5 ارب روپے کے مقابلے اس میں 4 فیصد اضافہ ہوا.

مزید یہ کہ متعدد اقدامات متعارف کرانے کے باوجود انکم ٹیکس کا حصول توقعات سے بہت کم ہے علاوہ ازیں ماہ نومبر میں سیلز ٹیکس کلیکشن 14 فیصد بڑھ کر 173 ارب روپے تک پہنچ گیا جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 152 ارب روپے تک رہا تھا، تاہم یہ 142 ارب روپے کے متوقع ہدف سے 21 فیصد زائد رہا نومبر کے مہینے میں اس اضافہ پی او ایل قیمتوں کے بڑھنے، درآمدات میں اضافہ اور معاشی سرگرمیوں کے دوبارہ بحالی کا نتیجہ رہا.

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کلیکشن 18 فیصد کمی کے ساتھ 23 ارب روپے رہی جبکہ گزشتہ سال اسی ماہ یہ 29 ارب روپے تھی، نومبر کے لیے ایف ای ڈی کا متوقع ہدف 27 ارب روپے جو 4 ارب روپے کی کمی سے پورا نہیں ہوا مزید یہ کہ کسٹم کلیکشن 4 فیصد اضافہ کے ساتھ 57 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 55 ارب روپے تھی جبکہ نومبر کے لیے متوقع ہدف 49 ارب روپے تھا.

رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران 81ارب روپے کے ری فنڈز کی ادائیگی کی گئی جو کہ گزشتہ سال کے 41 ارب روپے کے مقابلے میں 97 فیصد زیادہ ہے، جو صنعتی پیداوار کی بحالی سے معاشی سرگرمیوں میں ایک تیزی کی طرف اشارہ کرتی ہے. حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ کی تیاری کے دوران عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کو مالی سال 2020 کے 39 کھرب 89 ارب روپے کی وصولیوں کے مقابلے میں مالی سال 2021 میں 49 کھرب 63 ارب روپے کلیکشن کی یقین دہانی کرائی تھی جو 24.4 فیصد کا متوقع اضافہ تھا.