سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پرجیل سپرنٹنڈنٹ ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

منگل 1 دسمبر 2020 16:21

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پرجیل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2020ء) سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر 4 فروری کو جیل سپرنٹنڈنٹ کو ذاتی حیثیت سے طلب کرتے ہوئے پولیس حکام سے تمام لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالت میں لاپتا شہریوں کے اہلخانہ کی چیخ و پکار لاپتا حسن بلال کے اہلیہ نے موقف اختیار کیا کہ میرے شوہر کو لاپتا ہوئے 6 سال ہوگئے ہیں ، 6 سال میں 5 جی آئی ٹی بنی مگر میرا شوہرکا سراغ نہیں لگایا جاسکا شوہر سرکاری دفتر میں نائب قاصد تھا اس کی تنخواہ بھی بند کردی گئی ہے،میرے چار چھوٹے چھوٹے بچے ہیں کوئی کمانے والا نہیں، جبکہ دوسرے لاپتہ شہری کے بھائی نے عدالت کو بتایا کہ 9 مال سے میرا بھائی حسن ربی لاپتا ہے پولیس تعاون نہیں کر رہی،میرے چھوٹے بھائی نے پولیس کو لاپتا ہونے حسن ربی کو جیل لے کرجاتے دیکھا ہے اب پولیس کہتی ہے نہ وہ جیل اور نہ ہی اب تک اسکا پتا لگایا جارہاہے بھائی اگر مر گیا ہے تو اس کی لاش ہمارے حوالے کی جائے، جس پر عدالت نے 4 فروری کو جیل سپرنٹنڈنٹ کو ذاتی حیثیت سے طلب کرتے ہوئے پولیس حکام سے تمام لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔