شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں شیخ رشید کو بطور گواہ طلب کرنے کی درخواست دائر کر دی

احتساب عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گواہان کو ترتیب سے طلب کیا جائے پہلے نمبر پر موجود گواہ وفاقی وزیر کو بلایا جانا چاہئے. درخواست گزار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 1 دسمبر 2020 17:11

شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں شیخ رشید کو بطور گواہ طلب کرنے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم دسمبر ۔2020ء) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی راہنماءشاہد خاقان عباسی نے ایل این جی ریفرنس میں وزیر ریلوے شیخ رشید کو بطور گواہ طلب کرنے کی درخواست دائر کر دی ہے. شاہد خاقان عباسی کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گواہان کو ترتیب سے طلب کیا جائے پہلے نمبر پر موجود گواہ وفاقی وزیرشیخ رشید کو پہلے بلایا جانا چاہئے.

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایل این جی ریفرنس کے گواہان کی فہرست میں شیخ رشید احمد کا نام پہلے نمبر پر موجود ہے نیب نے شیخ رشید احمد کا نام ریفرنس میں بطور شکایت کنندہ بھی شامل کیا تھا دوسری جانب احتساب عدالت اسلا م آباد میں ایل این جی ریفرنس کیس کی سماعت کے دوران شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ کیس ملتوی کر دیں.

عدالت نے وکیل صفائی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کوئی ایک دن بتائیں، جس میں اسکو مکمل کیا جائے ہم نے آپ کو دو ہفتے کی بریک دی ہے نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس جو گنجائش بن رہی ہے وہ جمعرات کی ہے اس پر عدالت نے کہا کہ بدھ کو پہلے جعلی اکاﺅنٹس کیسز سماعت کے لیے مقرر ہیں. وکیل صفائی نے عدالت سے استدعا کی کہ جمعہ کو کیس سماعت کے لیے رکھ دیں گزارش ہے کہ ہفتے میں ایک دن رکھیں احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اب یہ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے ہفتے میں ایک دن رکھیں گے درمیان میں آدھے گھنٹے کی بریک ہوا کرے گی.

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کیس میں سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی خیال رہے کہ 16 نومبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل، آغاجان اختر، عظمیٰ عادل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق پر فرد جرم عائد کی تھی. احتساب عدالت نے ملزمان حسین داﺅد، عبداللہ خاقان عباسی اور عبدالصمد داﺅد پر وڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی تھی تمام ملزمان نے احتساب عدالت اسلام آباد میں صحت جرم سے انکار کیا تھا.