عالمی معیشت2021میں اپنی پرانی سطح پر لوٹ سکتی ہے.عالمی تنظیم

دنیا کے کئی حصوں میں معاشی بحالی ناہموار رہے گی‘عدم مساوات میں بھی اضافے کا امکان ہے.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 2 دسمبر 2020 11:21

عالمی معیشت2021میں اپنی پرانی سطح پر لوٹ سکتی ہے.عالمی تنظیم
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 دسمبر ۔2020ء) اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم نے کہا ہے کورونا وائرس سے بچاﺅ کی ویکسین کی دستیابی کے بعد عالمی معیشت اگلے سال وبائی مرض پھوٹنے سے پہلے کی سطح پر لوٹ سکتی ہے، لیکن دنیا کے کئی حصوں میں معاشی بحالی ناہموار رہے گی.

(جاری ہے)

اپنی تازہ ترین رپورٹ میں سال 2021 کی معیشت کی پیشین گوئی کرتے ہوئے او ای سی ڈی کے مخفف سے اپنی پہچان رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم نے کہا کہ عالمی وبا دنیا میں کم مہارت رکھنے والے ورکرز کے لیے عدم مساوات کو بڑھانے کا باعث بنی اور کورونا وائرس کی وجہ سے لیبر مارکیٹ میں داخل ہونے والے بہت سے نوجوانوں اور سروس سیکٹر میں کارکنوں کے لیے کام کرنے کے مواقع حفاظتی پابندیوں کے سبب ختم ہو گئے ہیں.

یہ پہلا موقع ہے کہ کورونا وائرس کے 2019 میں پھیلنے کے بعد اقتصادی شرح کی بحالی کے امکانات روشن ہوئے ہیں رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اگر ویکسین کی دستیابی اور ترسیل تیز تر ہو گی تو اس سے معیشت کی بحالی کے سلسلے میں اعتماد میں اضافہ ہو گا اور غیر یقینی کی صورت حال میں کمی آئے گی. تنظیم کی اعلی ترین ماہر اقتصادیات لارنس بون نے امریکی ٹیلی ویژن چینل کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس سال عالمی معیشت چار فی صد کی شرح سے سکڑے گی انہوں نے کہا کہ 2021 میں کرونا سے بچاﺅ کی ویکسین کی دستیابی کے ساتھ ساتھ اگر حکومتوں نے بہتر مالی پالیسیوں پر عمل درآمد کیا تو دنیا معاشی طور پر بحال ہو کر پھر سے چار فی صد کی شرح سے ترقی کی راہ پر واپس آ سکتی ہے.

تنظیم برائے تعاون و ترقی نے، جسے عالمی اقتصادی صورت حال پر نظر رکھنے کے تناظر میں واچ ڈاگ بھی کہا جاتا ہے اپنی رپورٹ میں کہا کہ عالمی معیشت کے لیے آگے کا راستہ روشن بھی ہے اور چیلنجز سے بھرپور بھی. عالمی ممالک میں رپورٹ کے مطابق چین معاشی بحالی میں پیش پیش ہو گا جب کہ یورپ، جاپان اور امریکہ کی کارکردگی قدرے کم ہو گی جہاں تک کم ترقی یافتہ ممالک کا تعلق ہے تو سیاحت پر انحصا کرنے والے ممالک معاشی طور پر پیچھے رہیں گے اور انہیں اقتصادی بحالی کے لیے عالمی امداد کی ضرورت رہے گی.