زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے انتظامی، مالی اور امتحاناتی شعبہ جات میں ای آر پی نظام کو اپناتے ہوئے پیپرلیس پیش رفت یقینی بنائی جائے گی

اس مقصد کے لئے آئی ٹی کی نئی جدتوں کو اپناتے ہوئے انتظامی سٹاف کی تربیت کے ساتھ ساتھ اس پر عملدرآمد کے لئے بھرپور وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں

بدھ 2 دسمبر 2020 15:36

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے انتظامی، مالی اور امتحاناتی شعبہ جات میں ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2020ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے انتظامی، مالی اور امتحاناتی شعبہ جات میں ای آر پی نظام کو اپناتے ہوئے پیپرلیس پیش رفت یقینی بنائی جائے گی اس مقصد کے لئے آئی ٹی کی نئی جدتوں کو اپناتے ہوئے انتظامی سٹاف کی تربیت کے ساتھ ساتھ اس پر عملدرآمد کے لئے بھرپور وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

ان باتوں کا اظہار یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے گریڈ16 اور اس سے زائد گریڈز کے انتظامی افسران و دیگر ٹیکنیکل سٹاف سے اقبال آڈیٹوریم میں اپنے خصوصی خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ۔19 نے جہاں پوری دنیا کے معمولات کو متاثر کیا ہے وہاں آن لائن پیش رفت کو بھرپور پذیرائی میسر آئی ہے یہی وجہ ہے کہ اب لوگ ویڈیو کانفرنسنگ اور سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں ویبی نار وغیرہ میں اکٹھے ہو رہے ہیں جس سے فاصلے سمٹ کر ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لئے استعمال ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ بہت جلد زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں تمام شعبہ جات ای آر پی کے جدید ترین نظام سے منسلک ہو جائیں گے جس کے بعد فائلوں کے انبار ادھر ادھر لے کر پھرنے کی ضرورت نہیں رہے گی اور سب کام تیزرفتاری کے ساتھ ڈیجیٹل انقلاب کی صورت میں سرانجام دیئے جا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف طلباوطالبات اور اساتذہ کے وقت کی بچت ہو گی بلکہ سٹیشنری پر بے جا اخراجات کی مد میں بھی کمی واقع ہو گی۔

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ آئی سی ٹی پراجیکٹ کے تحت یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات کو ڈیجیٹائز کرنے کے لئے چھ سال پہلے کام کا آغاز کیا گیا تھا جو اب تک مکمل طورپر رائج ہو جانا چاہیے تھا تاہم اب وہ اسے انتہائی تیزرفتاری کے ساتھ رائج کرنے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں مہارت کا دور ہے اس لئے یونیورسٹی سٹاف کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اپنی مہارتوں کو نکھارنا ہو گا۔

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے انتظامی شعبے اور امتحانی نظام میں نئی جدتوں کو فوری طور پر نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف ہمارے ہزاروں طلباء کو فائدہ حاصل ہو گا بلکہ سول سوسائٹی کی حقیقی معنوں میں خدمت کا فریضہ بھی بطریق احسن ادا ہو سکے گا۔ تقریب کے آغاز میں یونیورسٹی کے رجسٹرار و ٹریژرر عمرسعید قادری نے بتایا کہ مجموعی طور پر گریڈ16 سے اوپر 430 افراد کی گنجائش ہے جس میں سے 202افراد اس وقت کام کر رہے ہیں باقی نشستیں تاحال خالی ہیں جس کی وجہ سے کام کا دباؤ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے حاضرین کے مسائل بھی سنے اور ان کے حل کے لئے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔