لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی درست تحقیقات نہ کرنے کیخلاف درخواست نمٹادی

بدھ 2 دسمبر 2020 16:16

لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی درست تحقیقات نہ کرنے کیخلاف درخواست ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کی درست تحقیقات نہ کرنے کیخلاف درخواست نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جب تفتیشی  ہی مجرم کو بے گناہ کردے تو ملک میں جرم کیسے رکے گا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں محتاط رہیں بار بار ایسا رویہ نہیں چلے گا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمدقاسم خان نے محمد حسین کی درخواست پر سماعت کی جس میں 65 کنال اراضی ہتھیانے کیلئے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی نشاندہی کی گئی۔

عدالت نے باور کرایا کہ افسروں کی نالائقیوں کی وجہ سے عدالتوں میں مقدمات بڑھ رہے ہیں ۔افسروں پر چیک نہ ہونے کی وجہ سے اتنے برے حالات ہوگئے ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک ملزم کو سرکاری ملازم نے مردہ قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

حقیقت میں وہی مردہ سرکاری ملازم نوکری بھی کرررہا ہے اور تنخواہیں بھی لے رہا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار کا معاملہ حل کردیا گیا ہے ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کی ڈی جی بھی موجود ہیں اور غیر مشروط معافی چاہتے ہیں ۔اس پر چیف جسٹس نے باور کرایا کہ یہ تو کوئی طریقہ نہیں کہ ہر افسر کے غلط کام کیلئے شہریوں کو عدالت سے رجوع کرنا پڑے۔ افسر عدالت میں حاضر ہو کر معافی مانگ کر پھر وہی کام شروع کر دے۔ چیف جسٹس نے ڈی جی کو ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں محتاط رہیں بار بار ایسا رویہ نہیں چلے گا۔چیف جسٹس نے معاملہ حل ہونے پر درخواست نمٹا دی۔