کینو کی ایکسپورٹ کے لیے ساڑھے تین لاکھ ٹن کا ہدف مقرر، 21 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا
5ارب روپے کی کینو کی صنعت خطرات کا شکار، نئی ورائٹیاں کاشت کرنا ہوں گی، وحید احمد سرپرست اعلیٰ پی ایف وی اے
بدھ 2 دسمبر 2020 17:23
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ کینو کے باغات ساٹھ سال پرانے ہیں جو بیماریوں اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے پاکستانی کینو کی جلد پر داغ دھبوں اور نشانات کی بیماری عام ہے جس کی وجہ سے اس کی ظاہری خوبصورتی متاثر ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ ایکسپورٹرز نے یورپ کو کینو کی ایکسپورٹ پر از خود پابندی عائد کررکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سیزن کرونا کی وباء کی وجہ سے وٹامن سی سے بھرپور ترش پھلوں کی مانگ میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور پاکستان اس سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتا ہے لیکن کینو کے معیار کے مسائل کی وجہ سے ان امکانات سے بھرپور فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ وحید احمد کے مطابق پاکستان کی ترش پھلوں اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی مجموعی برامدات پانچ سال میں ایک ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہیں تاہم اس کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے زریعے ترش پھلوں کی نئی ورائٹیاں کاشت کرنا ہوں گی، کینو کو بیماریوں سے پاک کرنا ہوگا اور کینو کی فی ایکڑ پیداوار بڑھاتے ہوئے نئے باغات لگانا ہوں گے تاہم پنجاب میں جو کینو کی پیداوار کا مرکز ہے صوبائی محکمہ زراعت کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی گئی اسی طرح وفاقی حکومت نے بھی اٹھارہویں ترمیم کو جواز بناکر کینو کی صنعت کے مسائل کو نظر انداز کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ایف وی اے گزشتہ دس سال سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو کینو کی صنعت پر منڈلانے والے ان سیاہ بادلوں سے آگاہ کررہی ہے۔ پاکستان میں کینو کی صنعت کا حجم 125ارب روپے کے لگ بھگ ہے بھلوال اور سرگودھا کی معیشت کا تمام تر دارومدار کینو کی صنعت پر ہے جس میں 250فیکٹریوں میں پنجاب کے لگ بھگ 2.5لاکھ افردا کو براہ راست روزگار مل رہا ہے۔ فوری طور پر کینو کے نئے باغات لگانے اور نئی ورائٹیوں کے درخت لگانے کی ضرورت ہے بصورت دیگر پاکستان میں کینو کی صنعت کا مستقبل خطرے کا شکار ہے۔ وحید احمد کیمطابق انہوں نے رواں سیزن سے قبل بھی پنجاب کے صوبائی وزیر زراعت اور گورنر پنجاب سمیت کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز سمیت کینو کی صنعت سے وابستہ اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں کینو کی صنعت اور ہارٹی کلچر کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے قومی سطح پر لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ پی ایف وی اے نے کینو کی صنعت کو درپیش مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل تلاش کرنے کے لیے کینو کی قومی کانفرنس کی منصوبہ بندی کی ہے جو کرونا کی وباء اور دیگر ناگزیر وجوہات کی بناء پر یکم دسمبر کو منعقد نہ ہوسکی تاہم سیزن کے دوران کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ زرعی جامعات، ایکسپورٹرز، فارمرز اور تمام اسٹیک ہولڈرز شرکت کریں گے اور کینو کی صنعت کی بقاء اور ترقی کے لیے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔وحید احمد نے کہا کہ رواں سیزن پاکستان میں کنٹینرز کی قلت کا سامنا ہے۔ پاکستان سے کینو زمینی اور سمندری استے سے ایکسپورٹ کیا جاتا ہے کنٹینرز نہ ہونے اور فریٹ زیادہ ہونے کی وجہ سے کینو کی ایکسپورٹ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کینو کی ایکسپورٹ کا ہدف حاصل کرنے کے لیے متعلقہ وزارتوں اور محکموں کا تعاون ناگزیر ہے جن میں وفاقی وزارت تجارت، وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکیوریٹی، پورٹ اتھارٹیز اور ایف بی آر شامل ہیں۔مزید تجارتی خبریں
-
چینی کی مصنوعی قلت،فی بوری قیمت میں 100روپے کااضافہ کر دیا گیا
-
ملک میں منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت میں 7800 روپے کی کمی ہوئی
-
ایف ڈی آئی میں مارچ کے دوران سالانہ بنیاد پر 52 فیصد اضافہ ہوا ،سٹیٹ بینک
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،71 ہزار751پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
برائلر گوشت کی قیمت میں36روپے کلو کمی
-
سکریپ کے گودام میں آگ لگنے سے لاکھوں کا سامان جل گیا
-
کراچی گولڈ بلین ایکس چینج کا سونے کے نرخ جاری کرنے کا اعلان
-
پیاز کی قیمتوں کمی جبکہ چینی قیمتوں اضافہ شروع ہوگیا پیاز کی قیمت 280سے کم ہوکر 140روپے فی کلو ہوگئی
-
لاہور: برائلر گوشت کی قیمت میں کمی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی ،100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں بڑھنا شروع ہوگئیں
-
برائلر گوشت کی قیمت میں 12روپے کلو کمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.