ایف پی سی سی آئی الیکشن،یو بی جی اوربی ایم پی کی جانب سے کامیابی کے دعوے

دونوں گروپ الیکشن جیتنے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں،یو بی جی کے کیمپ میں شکست کا خوف موجود ہے،زرائع

بدھ 2 دسمبر 2020 17:23

ایف پی سی سی آئی الیکشن،یو بی جی اوربی ایم پی کی جانب سے کامیابی کے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2020ء) فیڈریشن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سالانہ انتخابات کے حوالے سے بر سر اقتدار اور اپوزیشن گروپوں کی جانب سے ایک دوسرے کے امیدواروں کے خلاف اور اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لیے کنو نسنگ کا سلسلہ جاری ہے۔امیدواروں اور ان کے حمایتی رہنماؤں کی جانب سے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ ان کے امیدوار ہیں مضبوط امیدوار ہیں لہذا انہیں ووٹ دیا جائے ان کی حمایت کی جائے تو وہ تاجر برادری کے مسائل حل کرانے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں گے اور ان کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔

انتخابی مہم جاری ہے اور اپوزیشن گروپ یو بی جی کے امیدوار خالد تواب قریبی ذرائع کا بتانا ہے کہ ان کے کیمپ میں شکست کا خوف موجود ہے گزشتہ برس کی شکست کی وجہ سے ان کے اندر غیر یقینی صورت حال ہے اگرچہ لیڈرشپ اپنا پورا زور لگا رہی ہے اور اس بات کی پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ ناراض اراکین کو منایا جائے اور گزشتہ برس کی شکست کا بدلہ لیا جائے لیکن ابھی تک یہ معاملات پوری طرح قابو میں نہیں آ سکے ملک کے مختلف شہروں میں ووٹرز سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور جواب میں ووٹرز کے گلے شکوے سننے پڑ رہے ہیں جب کہ برسراقتدار گروپ نے ووٹرز کو ریلیف فراہم کرنے میں کردار ادا کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق خالد تواب کو بزنس مین پینل کے ساتھ اپنے قریبی لوگوں سے خطرہ ہے جو گزشتہ برس کی طرح اس مرتبہ بھی یو بی جی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ فیڈریشن کے سالانہ انتخابات قریب آتے ہی ملک بھر میں صنعت کار اور تاجر برادری کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں اور انتخابی مہم میں جوش و خروش بڑھ رہا ہے۔برسر اقتدار گروپ کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر میدان مار لے گا کیونکہ اس نے انتہائی مشکل حالات میں تاجر برادری سے کئے گئے وعدوں کا پاس رکھا ہے جبکہ دوسری جانب اپوزیشن اتحاد یو بی جی کی قیادت ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی یہ دعوی کر رہی ہے کہ ملک کی 80 فیصد تاجر برادری اس کے ساتھ ہے یہ دعوی گزشتہ برس بھی کیا گیا تھا لیکن نتائج ان دعوؤں کے برعکس نکلے تھے۔