مشیر داخلہ نے اسحاق ڈار کی جائیدادوں کی تفصیلات جاری کر دیں

اسحاق ڈار کی ملکیت گلبرگ لاہور میں ہاؤس نمبر 7، ڈی ایچ اے فیز 4 ، اسلام آباد بلیوورڈ میں 6 ایکڑ زمین، دبئی میں ہجویری ولا میں فلیٹ سمیت متعدد جائیدادوں کی تفصیلات پیش

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 2 دسمبر 2020 22:03

مشیر داخلہ نے اسحاق ڈار کی جائیدادوں کی تفصیلات جاری کر دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 دسمبر2020ء) سابق وزیر خزانہ و لیگی رہنما اسحاق ڈار کی جانب سے پاکستان میں صرف ایک جائیداد ہونے کے دعوے کے بعد وزیراعظم کے مشیر داخلہ نے ان کی تمام جائیدادوں کی تفصیلات جاری کردی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اسلام آباد، لاہور اور دبئی میں جائیدادوں کے ثبوت فراہم کردیے ہیں ۔

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اسلام آباد، لاہور اور دبئی میں جائیدادوں کی تفصیلات سامنے لے آئے۔ پریس کانفرنس میں کہا کہ گلبرگ لاہور میں ہاؤس نمبر 7 اسحاق ڈار کی ملکیت ہے جو بحق سرکار ضبط ہے جبکہ ڈی ایچ اے فیز 4 میں گھر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی اسلام آباد بلیوورڈ میں 6 ایکڑ زمین ہے، موضع بھگتیاں میں 2 کنال 18 مرلہ کا گھر بھی اسحاق ڈار کی ملکیت ہے، الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں اسحاق ڈار کے 3 پلاٹ ہیں جبکہ پارلیمنٹرین انکلیو اسلام آباد میں 2 کنال کا پلاٹ ہے۔

مشیر داخلہ کے مطابق سینیٹ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک پلاٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے جبکہ 8 قیمتی گاڑیاں بھی اسحاق ڈار کی ملکیت ہیں، اس کے علاوہ کچھ کمپنیاں بھی اسحاق ڈار کی ہیں اور کچھ میں شراکت داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں میں ہجویری ہولڈنگ، ہجویری مضاربہ منیجمنٹ کمیٹی، سی این جی پاکستان، گلف انشورنس شامل ہیں۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ دبئی میں ہجویری ولا میں فلیٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے جبکہ پام جمیرا میں بھی ایک اپارٹمنٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے، اس کے علاوہ انہوں نے براق ہولڈنگ اور دارالنہان میں بھی انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے۔

اکاؤنٹس کی تفصیلات بتاتے ہوئے مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے ایک بینک اکاؤنٹ میں 55 لاکھ کا بیلنس ہے اور دوسرے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ درہم ہیں، ایک اور اکاؤنٹ میں 3 لاکھ 20 ہزار کا بیلنس ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے برطانوی ٹی وی پروگرام میں انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی لندن میں کوئی جائیداد نہیں ہے، بچوں کا دبئی میں صرف ایک وِلا ہے اور یہ تمام اثاثے اپنے گوشواروں میں ظاہر کیے ہوئے ہیں۔ ان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان میں صرف ایک جائیداد ہے جو حکومت نے ضبط کر لی۔ اسحاق ڈار کے اس دعوے کے بعد حکومت نے ان کی جائیدادوں کی تفصیلات جاری کی ہیں ۔