غزہ میں اسرائیلی پابندیوں سے معذور افراد کو غیرمعمولی مشکلات درپیش ہو سکتی ہیں، ہیومن رائٹس واچ

جمعرات 3 دسمبر 2020 12:15

غزہ میں اسرائیلی  پابندیوں سے  معذور افراد کو غیرمعمولی مشکلات درپیش ..
غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2020ء) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے  خبردار کیا ہے کہ فلسطین کے علاقہ  غزہ کی پٹی میں اسرائیلی پابندیوں اور    حماس  کی جانب سے امداد  کی عدم فراہمی  کے باعث   معذور افراد کو غیرمعمولی  مشکلات درپیش ہوسکتی  ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادراے کے مطابق  ہیومن رائٹس واچ نے جمعرات کو معذور افراد کے بین الاقوامی دن  کے موقع پر  جاری ایک رپورٹ میں کہا کہ  اسرائیل ، مصر اور بحیرہ روم کے  درمیان  تنازعات  سے دوچار   فلسطینی علاقہ میں رہنے والے 2 ملین یعنی 20 لاکھ فلسطینی  غربت میں زندگی گزار رہے ہیں اور غزہ کی پٹی پر  2007 میں اسرائیل کی عائد کردہ  بندشوں  اور حماس تنظیم  کے اقتدار میں آنے  کے بعد  معذور افراد  کو آزادانہ  نقل و حرکت میں  مشکلات کا سامنا   تھا ۔

(جاری ہے)

ہیومن رائٹس واچ کے سینیر ریسرچر امینہ کریمووچ نے کہا کہ  اسرائیل کے زیر قبضہ غزہ کی مشرقی سرحد   پر لوگ بجلی، مواصلات  اور ٹیکنالوجی  کی سہولیات تک رسائی  سے محروم ہیں جہاں اسرائیل نے دفاعی مقاصد اور بجلی  گھر ے لیے تیل  کی فراہمی جیسی  اشیا  کے داخلے کو محدود کر دیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بجلی کی بندش  سے معذور افراد  لائٹس کے بغیر اشاروں کی زبان سمجھنے اور  الیکٹرک  لفٹس کے استعمال  سے قاصر  ہیں  جبکہ 2008 سے اسرائیل کے ساتھ 3 جنگیں کر نے والی حماس تنظیم بھی  کئی علاقوں میں لفٹس یا  مخصوص ریمپس کی فراہمی میں بھی ناکام ہو گئی ہے ۔

رپورٹ میں بتایا  گیا کہ  اسرائیلی پالیسیوں اور  حماس کی جانب سے مخصوص سہولیات  تک عدم رسائی سے معذور افراد  کی زندگیاں غیرمعمولی مشکلات سے دوچار ہو رہی ہیں ۔ اقوام متحدہ  1992 کے بعد سے ہر سال 3 دسمبر کو  معزور افراد کا عالمی دن مناتا ہے۔