ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف بولنے پر ظفر اللہ خان جمالی کا نام ہمیشہ رہے گا

جب کسی اسمبلی ممبر نے ختم نبوت پر کوئی بات نہ کی تو ایک مرد مجاہد نے اپنی آواز بلند کی اور اسمبلی چھوڑ کر چلا گیا۔خادم رضوی کا سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی سے متعلق پرانا بیان وائرل

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 3 دسمبر 2020 16:30

ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف بولنے پر ظفر اللہ خان جمالی کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 دسمبر2020ء) تحریک لبیک کے بانی خادم حسین رضوی انتقال کر چکے ہیں جبکہ ان کے انتقال کے کچھ روز بعد ہی سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی بھی انتقال کر گئے۔خادم رضوی کا ایک پرانا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ جب کسی اسمبلی ممبر نے ختم نبوت پر کوئی بات نہ کی تو ایک مرد مجاہد نے اپنی آواز بلند کی اور اسمبلی چھوڑ کر چلا گیا۔

خادم رضوی سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی کے قومی اسمبلی میں ختم نبوت پر اپنے موقف پر ڈٹ جانے کی متعدد بیانات میں تعریف کرتے رہے۔خادم رضوی کا کہنا تھا کہ ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف بولنے پر قیامت تک اب کسی اور کا نام رہے نہ رہے، ظفر اللہ خان جمالی کا رہے گا۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے ختم نبوت پر بہت بڑا ڈاکہ ڈالا ہے۔

میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا تھا کہ وہ ایسی اسمبلی کا حصہ نہیں بن سکتے جو اللہ کے رسول کی ختم نبوت اور حرمت کا دفاع نہ کر سکے۔
۔واضح رہے کہ گذشتہ روزسابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کر گئے تھے۔سینئر سیاستدان کئی روز سے شدید علیل تھے، ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر زیر علاج تھے۔ انہیں کچھ روز قبل دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ہسپتال میں حالت بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ کچھ روز قبل بھی ان کے انتقال کی خبر سامنے آئی تھی جو غلط ثابت ہوئی۔ میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944 میں بلوچستان کے علاقے روجھان جمالی میں پیدا ہوا، ابتدائی تعلیم آبائی علاقے سے حاصل کی، بعد ازاں لاہور کے گورنمنٹ کالج سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ تعلیم کے حصول کے بعد سیاست میں حصہ لیا اور 2 مرتبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ بنے۔ پرویز مشرف کے دوران میں انہیں پاکستان کا وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ وہ پہلے بلوچی سیاستدان تھے جو ملک کے وزیراعظم بنے۔ مشرف دور کے بعد میر ظفر اللہ خان جمالی ن لیگ