بھارت کشمیریوں کو معذور کرنے کیلئے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، رپورٹ

بھارتی فوج کے اہلکار کی ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں ایک خاتون کے ساتھ دست درازی عالمی ادارے بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری سنگین جرائم کا نوٹس لیں، حریت رہنمائوں اور تنظیموں کا مطالبہ

جمعرات 3 دسمبر 2020 20:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) بھار ت کے غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں کے وحشیانہ ہتھکنڈوں کی وجہ سے ہزاروں کشمیری زندگی بھر کیلئے معذور ہو چکے ہیں ۔ علاقے میں پر امن مظاہرین پر صرف پیلٹ فائرنگ کے باعث 193افراد بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔جمعرات کو معذورو ںکے عالمی دن پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کو اپا ہیج بنانے کیلئے انتہائی سفاکانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جن میں گولیوں ،پیلٹ چھروں ، پا وا اور آنسو کے گولوں کی فائرنگ شامل ہے۔

اسکے علاوہ وحشیانہ مارپیٹ ، بجلی کے جھٹکے، ٹانگوں کے پٹھوں کو لکڑی کے رولر سے کچلنا ، گرم چیزوں سے جلانا اور تفتیشی مراکز میں الٹا لٹکانا بھی شامل ہیںجبکہ محکوم کشمیریوں کے خلاف کھلونانما بموں اور بارودی سرنگوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی طرف سے مہلک پیلٹ چھروں کا استعمال شروع کیے جانے کے بعد سے معذوں ہونے والوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت تین ہزار سے زائد کشمیری اپنی ایک یا دونوں آنکھوں کی بصارت کھونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔

رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نہتے شہریوں کو ایک منظم طریقے سے معذوربنانے کے بھارتی حکومت کے غیر انسانی اقدام کا نوٹس لے۔دریں اثنا بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں ایک خاتون کے ساتھ دست درازی کی۔ 36سالہ خاتون نے شکایت کی ہے کہ اس کے ساتھ دست درازی میں بھارتی فوج کی انجینئرنگ ونگ سے وابستہ فوجی ملوث ہے۔

حریت رہنمائوں اور تنظیموں یاسمین راجہ ، زمرودہ حبیب ، جموںوکشمیر پیپلز فریڈم لیگ اور انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو نے سرینگر میں اپنے بیانات میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری سنگین جرائم کا نوٹس لیں۔بھارتی فوجیوں نے سرینگر کے خانیار اور دیگر علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں کے دوران لوگوں کو سخت ہراساں کیا اور املاک کی تور پھوڑ کی۔

فورسز اہلکاروں نے گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے ، کاروں اور دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ فوجیوں نے پلوامہ، بارہمولہ ، کپواڑہ، بانڈی پورہ ، شوپیاں ، اسلام آباد اور کولگام اضلاع میں بھی محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیاں کیں۔ضلع کپوارہ کے علاقے ٹنگڈار میں بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے ایک ہیڈکانسٹیبل جبکہ ضلع شوپیاں کے علاقے زاوورہ منلو میں بھارتی فوج کے ایک سپاہی نے اپنی سروس رائفلوں سے خود کشی کی۔

ان تازہ واقعات سے جنوری 2007سے مقبوضہ علاقے میں خود کشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 483ہوگئی۔ ادھر پنتھر ز پارٹی کے سرپرست پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نام نہاد ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے نام پر کشمیریوں کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے۔