چین کا سی پیک فریم ورک کے تحت انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں بڑی پیشرفت کا اعتراف

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:06

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں بڑی پیشرفت کا اعتراف کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونئنگ نے جمعرات کو مکاو اسپیشل ایڈمنسٹریٹو ریجن میں 11 ویں انٹرنیشنل انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ اینڈ کنسٹرکشن فورم (آئی آئی آئی سی ایف) میں سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین عاصم سلیم باجوہ کی تقریر سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی تعمیر کے لئے چین اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں کا ایک اہم پائلٹ پروگرام ہے اور حال ہی میں انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ متعدد شاہراہیں تعمیر کی گئیں جن سے متعلقہ علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے اور معاشی ترقی کو فروغ ملا اور مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچا، پاکستان میں لوگوں نے اس کی تعریف کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کوویڈ19 کے بعد سی پیک کے منصوبے معمول کے مطابق آگے بڑھے جو پاکستان کی معاشی نمو کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کے حالیہ اجلاس سے مستقبل کی ترقی کی عکاسی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریق اس منصوبے کو اہمیت دیتے ہیں اور اپنے رہنمائوں کے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں اور موجودہ منصوبوں کے ساتھ معیار زندگی، صنعتی و زرعی تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملازمتیں دینے کے لئے پر عزم ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین اور پاکستان دونوں سی پیک کو بی آر آئی کے لئے ایک اہم منصوبے میں تبدیل کرنے اور دونوں ممالک اور خطے کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں۔

سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک اہم پائلٹ پراجیکٹ ہے، گزشتہ پان برسوں میں سی پیک کے فریم ورک کے تحت 22 تعمیراتی منصوبے مکمل ہوئے جن میں سڑکیں ، ریلوے ، ہوائی اڈے ، تھرمل بجلی ، پن بجلی ، قابل تجدید توانائی ، گوادر پورٹ ، خصوصی اقتصادی زون اور دیگر شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باوجود سی پیک کے تمام منصوبے آگے بڑھ رہے ہیں جس سے امن اور معاشی نمو پر مبنی مستقبل کی امید روشن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری اور تعمیرات، روزگار کی منڈی اور قومی معیشتوں کی بحالی کی کلید ثابت ہو گی۔ انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعہ اجلاس کو بتایا کہ سی پیک کے تحت کسی بھی منصوبے کے تعمیراتی کام کو معطل نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی کارکن کو فارغ کیا گیا ہے۔

بعد ازاں فورم میں چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے فورم کے شرکا کو چینی حکام کی تعریف کیلئے دعوت دی جنہوں نے لاہور کے اورنج میٹرو لائن سب وے سسٹم جیسے منصوبوں کی تکمیل ممکن بنائی۔ گیارہویں آئی آئی سی ایف میں 32 ممالک کے سفیر، 20 سے زائد مالیاتی اداروں کے اعلیٰ حکام، انجینئرنگ آلات ساز کمپنیوں ، بین الاقوامی مشاورتی فرمز اور انجینئرنگ اور تعمیراتی خدمات کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کے پہلے دن ایک ہزار سے زیادہ افراد شریک ہوئے۔