خصوصی افراد کو درپیش مسائل ومشکلات کا پائیدار حل اور سرکاری ملازمت میں مختص کوٹہ پر عملدرآمد کو یقینی بنانا بے حد ضروری ہے،گورنر بلوچستان امان اللہ خان

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:22

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2020ء) گورنر بلوچستان امان اللہ خان نے کہا ہے کہ خصوصی افراد کو درپیش مسائل ومشکلات کا پائیدار حل ڈھونڈنے اور سرکاری ملازمت میں ان کیلئے مختص کوٹہ پر عملدرآمد کو یقینی بنانا بے حد ضروری ہے تاکہ وہ معاشرے پر بوجھ نہ بن سکیں. گورنر یاسین زئی نے کہا کہ سرکاری اور غیرسرکاری سطح پر خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کیلئے اٹھایا جانے والا اقدام لائقِ تحسین ہی.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے افراد باہم معذوری کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. تقریب کا اہتمام ''بریکنگ بیریرز وویمن'' نے بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام اور سرینا ہوٹل کے تعاون سے کیا تھا۔ اس موقع پر صوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

(جاری ہے)

گورنر بلوچستان نے خصوصی افراد باہم معذوری کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس تیز رفتار اور ترقی یافتہ دور میں آپ جسمانی معذوری کا شکار تو ہوسکتے ہیں لیکن مجبور ہرگز نہیں ہیں.

21ویں صدی کے سب سے بڑے سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ جو معذور ہونے کے باوجود دنیابھر کے انسانوں کیلئے ایک قابل تقلید مثال بن چکے ہیں. اسٹیفن ہاکنگ کے ہاتھ پاؤں کام نہیں کرتے تھے اور قوت گویائی سے بھی محروم تھے لیکن جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بہت معیاری کتابیں تصنیف کیں اور سائنس وتحقیق کی دنیا میں ایک باوقار مقام بنایا. انہوں نے خصوصی افراد پر زور دیا کہ وہ جدید سائنسی ایجادات، سہولیات اور حکومت کی جانب سے فراہم کئے گئے مواقعوں سے استفادہ کر کے اپنے معاشرے میں ایک موثر اور فعال کردار ادا کریں.

بریکنگ بیریرز وویمن کی شعوری کاوشوں کو سراہتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ایسی شعوری کاوشوں سے معاشرے کے خصوصی افراد کی پوشیدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور ان میں نکھار پیدا کرنے کا احساس اجاگر ہوتا ہے اور اسپیشل چلڈرن کی ذہنی و جسمانی نشوونما اور ان میں نظم وضبط، اخوت اور ایک دوسرے کے احترام جیسی اعلیٰ صفات اجاگر کرنے میں مدد ملتی ہے۔تقریب کے آخر میں گورنر بلوچستان نے خصوصی افراد اور منتظمین میں شیلڈز تقسیم کئی