وفاقی حکومت نے نااہل اور کرپٹ افسران کے خلاف بڑا ایکشن شروع کردیا

سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے رولز کے تحت نااہلی ومس کنڈکٹ کی سب سے بڑی سزا سرکاری ملازمت سے فوری برطرفی ہے، حکام

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) وفاقی حکومت نے نکمے ،نااہل اور کرپٹ افسران کے خلاف بڑا ایکشن شروع کردیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سطح ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت میں کئی سینئر بیوروکریٹس کیخلاف کارکردگی و مس کنڈکٹ کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، اس حوالے سے موجودہ دور حکومت میں بیوروکریٹس کیخلاف پہلا ایکشن ہوا جس میں سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19کے سینئر افسر محمد احمد خان کو مس کنڈکٹ اور نااہلی پر سول سرونٹ ایکٹ 1973کیتحت سرکاری نوکری فارغ کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ان کیخلاف ایک سال سے محکمہ جاتی انکوائری جاری تھی، سرکاری حکام کہتے ہیں کہ محمد احمد خان کو سول سرونٹ رولز 1977 کی تحت ایپلٹ اتھارٹی کو 30 دن میں اپیل کرنے کا حق ہوگا۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے رولز کے تحت نااہلی ومس کنڈکٹ کی سب سے بڑی سزا سرکاری ملازمت سے فوری برطرفی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وفاقی بیوروکریسی سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19 کے سینئر افسر عبدالباسط کی بری کارکردگی و مس کنڈکٹ پر موجودہ گریڈ سے تنزلی کردی گئی البتہ انہیں بھی اپلیٹ اتھارٹی میں 30 دن کے اندر سزا کا چیلنج کرنے کی حق حاصل ہوگا۔

دونوں افسران کیخلاف محکمانہ کارروائیوں کے حوالے سے سرکاری حکم نامہ بھی جاری بھی کردیا گیا جو منظر عام پر آگیا ۔سرکاری حکام کیمطابق بیوروکرسی کی کارکردگی کو بہتر اور کرپشن سے پاک کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے سول سرونٹس ایکٹ 1973 کے رولز میں ضروری ترامیم کیساتھ سول سرونٹس کارکردگی اور نظم و ضبط قواعد 2020 کی منظوری دی جس پر عملدرآمد کا آغاز کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :