اسلام آباد بار کونسل کے ممبران وکالت کی ڈگریوں کی تصدیق کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

عدالت عظمیٰ اسلام آباد بار کے نو منتخب اراکین اور ممبران کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم جاری کرے، استدعا

جمعہ 4 دسمبر 2020 15:10

اسلام آباد بار کونسل کے ممبران وکالت کی ڈگریوں کی تصدیق کے لیے سپریم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2020ء) اسلام آباد بار کونسل کے ممبران وکالت کی ڈگریوں کی تصدیق کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔ جمعہ کو درخواست آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کہاگیاکہ بار کے متعدد ممبران کی ڈگریاں جعلی ہونے کے حوالے سے شہر میں چہ میگوئیاں جاری ہیں، درخواست میں کہاگیاکہ مشکوک ڈگریوں کے الزامات کے باعث وکالت کا پیشہ بے توقیر ہو رہا ہے۔

درخواست میں کہاگیاکہ بار کے وکلا نا صرف وکلاء کی نمائندگی کرتے ہیں بلکہ جج بھی بنتے ہیں، اس لیے وکلاء کی جعلی ڈگریوں کا معاملہ آرٹیکل 184 (3) کے تحت آتا ہے۔ درخواست کے مطابق انصاف کے ادارے کو الزام سے پاک کرنا عدلیہ کے تقدس کے لیے ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عظمٰی اسلام آباد بار کے نو منتخب اراکین اور ممبران کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم جاری کرے۔

درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیرمین قاضی رفیع الدین، چیرمین ایگریکٹوکمیٹی ہارون الرشید و دیگر اراکین کی جعلی ڈگریوں کی تصدیق کرائی جائے۔ موقف اختیار کیاگیاکہ پنجاب میں وکلا کی جعلی ڈگریوں سے متعلق لاہور ہائیکورٹ بھی حکم نامہ جاری کر چکی ہے۔ موقف اختیار کیاگیاکہ اسلام آباد بار کونسل کے ممبران کی ڈگریوں کی تصدیق کا بھی حکمنامہ جاری کیا جائے۔ درخواست سینئر وکیل سعید خورشید کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں وفاق پاکستان، اسلام آباد بار کونسل، وائس چیئرمین اسلام آباد بار سمیت نو منتخب اراکین کو فریق بنایا گیا ہے۔