راولپنڈی :پیر ودھائی میں دھماکہ ایک ہلاک9زخمی

دھماکہ ممکنہ طور پر رکشے کا گیس سلنڈرپھٹنے سے ہوا. ابتدائی تحقیقات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 4 دسمبر 2020 14:55

راولپنڈی :پیر ودھائی میں دھماکہ ایک ہلاک9زخمی
روالپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 دسمبر ۔2020ء) راولپنڈی کے مصروف ترین علاقے پیر ودھائی میں دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں9 افراد زخمی اور ایک جاں بحق ہو گیا ہے. ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے بعد ایک رکشے میں آگ بھڑک اٹھی ہے دھماکے کی نوعیت فی الحال معلوم نہیں ہوسکی ہے‘پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے.

(جاری ہے)

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ پیر ودھائی بس اڈاے میں ہوا جس کی آوازدور تک سنی گئی بتایا گیا ہے کہ چنگ چی رکشے میں ڈرائیور سمیت دس کے قریب سواریاں تھیں اور دھماکہ چونکہ بس اڈاے کے وسط میں انتہائی بھیڑبھاڑ والے علاقے میں ہوا جس سے نہ صرف علاقے میں خوف و ہراس پھیلا گیا بلکہ افراتفری مچ گئی جس سے کئی افراد کے گاڑیوں سے ٹکڑا کرزخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں.

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی امدادی ٹیمیں اور پولیس موقع پر پہنچیں جہاں 10 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی گئی اور مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ باقی زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے. راولپنڈی پولیس ترجمان نے بتایا کہ پیر ودھائی تھانے کے قریب کریانہ اسٹور کے سامنے دھماکہ ہوا پولیس ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جارہا ہے تاہم دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا.

ابتدائی تحقیقات میں پولیس اور ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر دھماکہ رکشے میں لگے گیس سلنڈر کے پھٹنے سے ہوا ہے تاہم ابھی حتمی طور پر کچھ کہنا قبل ازوقت ہے ادھر ترجمان 1122 نے کہا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تاحال علم نہیں ہوسکا. ریسکیو حکام نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ اچانک رکشہ میں زودار آواز کے بعد آگ لگی پولیس کے مطابق پولیس موقع پر پہنچ گئی واقع ہے حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے وجہ سلنڈر یا جنریٹر دھماکہ بھی ہو سکتا ہے جائے وقوعہ کو سیل کردیا گیا ہے زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں.

روالپنڈی پولیس نے 7زخمیوں کی شناخت 45 سالہ محمد افضل خان، 26 سالہ بلال، 18 سالہ قاسم، 77 سالہ عبدالرحمان، 28 سالہ علاﺅالدین، 19 سالہ ابراہیم اور ظفیر کے ناموں سے کی ہے پولیس ترجمان سجاد الحسن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوع پر موجود ہیں اور واقعے کی نوعیت معلوم کی جارہی ہے.

ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، تحقیقات کے بعد ہی دھماکے کی نوعیت کے بارے میں حتمی رائے دی جا سکے گی ترجمان کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر اسے گھیرے میں لے لیا، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جبکہ دھماکے کی نوعیت جانچنے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا ہے.

واضح رہے کہ اس سے قبل رواں برس 12 جون کو راولپنڈی کے علاقے صدر کینٹ کے تجارتی علاقہ کوئلہ سینٹر میں بم دھماکے میں کم ازکم ایک شہری جاں بحق اور بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوگئے تھے. راولپنڈی کے علاقے چٹیاں ہٹیاں میں جنوری 2015 میں امام بارگاہ عون محمد رضوی کے قریب بم دھماکے میں 8 افراد ہلاک اور دو پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی بھی ہوئے تھے.
راولپنڈی :پیر ودھائی میں دھماکہ ایک ہلاک9زخمی