ریسر چ مسلمانوں کی گم شدہ میراث ہے ‘وائس چانسلر گومل یونیورسٹی

جمعہ 4 دسمبر 2020 17:41

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2020ء) بین الاقوامی سائل(Soil) ڈے کے حوالے سے گومل یونیورسٹی کی زرعی فیکلٹی کے شعبہ سائل سائنسز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان پروفیسر ڈاکٹر مسرور الٰہی بابرتھے اس موقع پر وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمدبھی موجود تھے جبکہ ان کے ہمراہ گومل یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات کے ڈین،رجسٹرار، ڈائریکٹر ٹانک کیمپس، رجسٹرار زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان سمیت زرعی فیکلٹی کے تمام شعبہ جات کے سربراہان بھی شریک تھے۔

اس موقع پر سربراہ شعبہ سائل سائنسز ڈاکٹر قدرت اللہ خان کی سربراہی میں سائل سائنسز کی جدید آلات پر مشتمل لیبارٹری کا افتتاح بھی کیا گیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر عبید اللہ سیال،لیکچرر پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس وڈپٹی رجسٹرار اکیڈمک ایفیلیٹڈ کالجز نے ادا کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان پروفیسر ڈاکٹر مسرور الٰہی بابر نے کہا کہ ریسر چ مسلمانوں کی گم شدہ میراث ہے ۔

اس لئے آج کے جدید دور میں سائنس تیزی سے ترقی کرر ہی ہے اور دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے ۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں سائنس کے حوالے سے اپنی ریسرچ کو جاری رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنی لیبارٹریوں کا قبرستان مت بننے دیں ۔ ان میں ریسرچ کے عمل کو تیز کریں اور اپنے اساتذہ ، طلباء کو زیادہ سے زیادہ ریسرچ کی طرف راغب کریں۔

پروفیسر ڈاکٹر مسرو ر الٰہی نے مزید کہا کہ کامیابی حاصل کرنے کیلئے اپنے اندر کی انا ، بغض کو مارنا ہوگا تاکہ آپ عقاب کی طرح اونچی اڑان اڑ سکیں اور اپنے ملک ، علاقے، ادارہ کا نام روشن کر سکیں۔ڈاکٹر مسرور الٰہی نے گومل یونیورسٹی کیلئے وائس چانسلر ڈاکٹر افتخار احمد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ گومل یونیورسٹی کی ترقی و خوشحالی کیلئے جس طرح اپنی خدمات پیش کررہے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ آج اس لیبارٹری کا افتتاح ہونا میرا خواب تھا جو پورا ہو گیا۔ انہوںنے مزید کہا کہ اگر اس لیبارٹری میں ریسرچ کا کام تیز رہا تو یہ لیبارٹری جادو دکھا سکتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں اگر ریسورس کی بات کی جائے تو پشاور یونیورسٹی کے بعد سب سے زیادہ ریسورس گومل یونیورسٹی میں ہیں۔

اس لیبارٹری میں موجود مشینیں آج کی جدید دور میں بہت سے یونیورسٹی کا خواب ہے۔ ڈاکٹر افتخار احمد نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کیلئے ڈیرہ میں جو ٹیسٹ ہو رہے ہیں اس میں بھی گومل یونیورسٹی کی مشینیں کا م کر رہی ہے جو گومل یونیورسٹی کیلئے نہ صرف فخر بلکہ باعث عزت ہے ۔وائس چانسلر نے کتاب کی اہمیت و افادیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے تعلیمی نظام میں رٹا سسٹم چھایا ہوا ہے ۔

جس کی وجہ سے آج ہمارا ملک کا تعلیمی نظام تنزلی کا باعث ہے۔ لہٰذا تمام اساتذہ کوچاہئے کہ نوٹس کلچر کا خاتمہ کرکے کتابوں پر توجہ دیں۔انہوںنے مزید کہاکہ گومل یونیورسٹی میں تمام شعبہ جات میں اساتذہ نے کتابوںکو تعلیمی سرگرمیوں کا محور بنایا ہے جس سے گومل یونیورسٹی کا تعلیمی ماحول بہتر ہوا ہے۔ تقریب سے ڈین فیکلٹی آف زرعی فیکلٹی وڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن پروفیسر ڈاکٹر سلیم جیلانی، سربراہ شعبہ سائل سائنسز ڈاکٹر قدرت اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔