معذوروں کاعالمی دن :جماعت اسلامی کے تحت خصوصی پروگرام

حکومت کی جانب سے معذور افراد کے لیے ماہانہ دوہزار روپے الاؤنس سنگین مذاق ہے ،ْحافظ نعیم الرحمن کا خطاب

جمعہ 4 دسمبر 2020 20:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2020ء) جماعت اسلامی کے تحت معذوروں کے عالمی دن کے حوالے سے ادارہ نور حق میں خصوصی پروگرام ہوا جس کی صدارت امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کی جبکہ پروگرام سے نائب امیر کراچی ڈاکٹر واسع شاکر ، پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے جنرل سیکریٹری نجیب ایوبی ، ڈس ایبلڈ فائونڈیشن کے چیئر مین شاہد احمد میمن ، پاکستان کوئز سوسائٹی کے صدر و کالج فار وومن کے پروفیسر حافظ نسیم احمد ، قوت سماعت و گویائی سے محروم افراد کے رہنما خورشید اخترو دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔پروگرام میں سندھ کے مختلف شہروں سے معذور افراد نے خصوصی شرکت کی اور جماعت اسلامی کی جانب سے خصوصی افراد کیلیے کاوشوں کو سر اہا اور ’’حق دو کراچی تحریک ‘‘کی حمایت کا اعلا ن کیا ۔

(جاری ہے)

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے معذور افراد کے لیے ماہانہ 2000روپے الاؤنس ایک سنگین مذاق ہے،حقیقت یہ ہے کہ مہنگائی کے اس طوفانی دور میں معاشرے کی ایک بہت بڑی اکثریت متاثر ہے ایسی صورتحال میں یہ رقم نہ ہونے کے برابر ہے ،حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ معذور افراد کے لیے الاؤنس میں معقول اضافہ کیا جائے اور ان کے لیے سرکاری ملازمتوںکاکوٹہ بڑھایاجائے اورانہیں معاشرے کا مفیداورفعال حصہ سمجھا جائے ، معذوروں کو تمام شعبوں میں ملازمتیں دی جائے، سی ایس ایس اور پی ایچ ڈی پروگرام میں معذور خواتین کو ان کا اصل مقام دیاجائے ،ان کی ضرورت کے لحاظ سے آرام دہ ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے ، اسٹیٹ بینک کے سر کلر کے مطابق معذوروں کے بینک اکاؤنٹ کھولنے میں آسانیاں فراہم کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ معذورافرادکے لئے قومی اسمبلی میں بل تو پاس کردئیے جاتے ہیں لیکن عملاً کچھ نہیں کیا جاتا ،ان افراد کو حکومتی سطح پر صرف خاص مواقعوں پر یاد رکھا جاتا ہے ،جماعت اسلامی حلقہ مشاورت میں ڈس ایبلڈ افراد کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ ایسے طبقے کے مسائل کی بروقت اور درست نشاندہی کی جاسکے اور حل تلاش کیا جائے ،حق دو کراچی مہم میں معذوروں کے حقوق کے لئے بھی نکات شامل کررہے ہیں،ڈس ایبلڈ افراد کے خصوصی شناختی کارڈ بنوانے کی ذمہ داری جماعت اسلامی نے قبول کی ہے،جماعت اسلامی کی پبلک ولیگل ایڈ کمیٹی اب معذوروں کی آواز بنے گی ۔

انہوں نیکہا کہ معاشرے کے یہ کارآمد افراد آج ہمارے ساتھ موجود ہیں ،ان لوگوں نے اپنی مجبوری کو رکاوٹ نہیں بننے دیا ،انہوں نے کہاکہ ادارہ نور حق کی تعمیر نو کے موقع پر معذورافراد کی آمدو رفت کے لیے علیحدہ سے سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔پروفیسر ڈاکٹر واسع شاکر نے کہا کہ حکومتی بے حسی کے باعث پاکستان میں معذور افراد کی تعداد 80لاکھ ہوگئی ہے، معذورین کے لئے سب سے زیادہ کام الخدمت پاکستان کررہی ہے ، الخدمت کی جانب سے معذور ں کے استعمال کے لیے آلات، ویل چیئر زوغیرہ بڑے پیمانے پر مہیا کی جارہی ہیں ۔

نجیب ایوبی نے کہا کہ آئین پاکستان معذور افراد کو ملازمتوں کا کوٹہ دیتا ہے ، لیکن 6برس میں معذور افراد کو ان کے کوٹے پر ملازمت دینے کے بجائے رشوت لے کرصحت مند افراد کو ملازمت دی گئی۔ پروفیسر حافظ نسیم احمد نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں معذوروںکیلیے صرف اعلانات کرکے خاموش ہوجاتی ہیں، رہائشی اسکیموں کو بھی معذورین کے لئے مختص کیا جائے۔ شاہد احمد میمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے معذوروں کے مسائل کی حمائت کی ہے اور ہمارے لیے توانا آواز بلند کی ہے ، پاکستان بھرمیں معذوروں کے لئے الخدمت کی جو خدمات ہیں ان کی مثال نہیں ملتی ۔