خصوصی افراد کے لیے مالی شمولیت کی ترقی میں اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں کا کردار قابل تعریف ہے، صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی

جمعہ 4 دسمبر 2020 21:30

خصوصی افراد کے لیے مالی شمولیت کی ترقی میں اسٹیٹ بینک اور دیگر  بینکوں ..
کراچی۔4دسمبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2020ء) :صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمعہ کو اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر، وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام اور بینکوں کے صدور/سی ای اوز کے ساتھ ایک آن لائن اجلاس  میں شرکت کی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جمعہ کو یہاں جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں خصوصی افراد کی رسائی کے انفراسٹرکچر میں بہتری لانے کے فیصلوں  میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے استفسار کے جواب میں اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے یقین دہانی کرائی کہ اسٹیٹ بینک خصوصی افراد کی مالی شمولیت کو بڑھانے کے لیے بھرپور ضوابطی معاونت فراہم کرتا رہے گا۔

(جاری ہے)

بینکوں کے صدور/سی ای اوز نے بھی اس مقصد کے حصول کے لیے اپنے مکمل تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ اپنے خیرمقدمی کلمات میں گورنر اسٹیٹ بینک نے صدر مملکت کی غیرمعمولی دلچسپی اور عزم کو سراہا، جو فریقوں کے لیے ایک اہم محرک کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے کی جانب سے خصوصی افراد کو مناسب اعانت فراہم نہیں کی جائے تو یہ انہیں معاشی لحاظ سے کمزور کر کے انہیں معاشی اور سماجی آزادی سے محروم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ گورنر کے مطابق خصوصی افراد خود کو معاشی لحاظ سپورٹ کر کے معاشرے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں بشرطیکہ انہیں مناسب تعلیم ، بحالی ، مالی اور اخلاقی معاونت فراہم کی جائے۔

انہوں نے زور دیا کہ خصوصی افراد کی ایک بڑی تعداد کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور وہ  ملک کی اہم معاشی سرگرمیوں میں حصہ ڈال کر اپنے خاندانوں کی کامیابی سے کفالت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ اس کمی کا ادرک کریں اور معیشت کے اس سہولتوں سے محروم طبقے کی مالی شمولیت کے طریقے تلاش کریں۔اسٹیٹ بینک نے صدر مملکت کے ساتھ گذشتہ اجلاس میں طے پانے والے مختلف ایکشن اجزا پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔

ان ایکشن اجزا میں بینکوں کی تمام شاخوں اور اے ٹی ایم کیبن میں داخلے کا قابل رسائی انفراسٹرکچر، بنیادی بینکاری خدمات کے لیے ابھرے ہوئے فارموں اور دستاویزات کی دستیابی، اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کی برانچوں کے قابل رسائی ہونے کا آڈٹ اور ایس ایم ای اور کم لاگت ہاوسنگ قرضوں کے لیے اہداف مختص کرنا شامل ہیں۔  صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پر کہا کہ خصوصی افراد کی تعداد کے بارے میں ٹھوس معلومات کی عدم دستیابی ان کا معیار زندگی بہتر بنانے کے  لیے جامع منصوبوں کی تیاری میں ایک اہم رکائوٹ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت خصوصی افراد کی تعداد کا بہتر تخمینہ لگانے کے لیے مختلف فریقوں کے ساتھ کام کر رہی ہے جس سے ان کی شناخت اور سرٹیفکیشن میں مدد ملے گی۔  صدرمملکت نے خصوصی افراد کے لیے بینکوں میں قابل رسائی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک کی کوششوں اور کارکردگی کی تعریف کی گئی اور خصوصی افراد کی مالی شمولیت کو بڑھانے کے حوالے سے کائوشوں کو سراہا گیا۔

خصوصاً صدر مملکت نے ایجنڈے کو چلانے کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی تعریف کی تاہم انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ  ورکنگ گروپ کے لیے ٹائم لائن کے ساتھ ایک واضح ویزن بھی ہونا ضروری ہے ، جس کی تفصیلات مہیا کی جائیں۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ ایسے ورکنگ گروپس ہر بینک میں بھی قائم کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کے لیے بعض سہولتوں کے متعلق آگاہی پیدا کرنا بہت ضروری ہے اور اس ضمن میں سوشل میڈیا ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ خصوصی افرادکے حقوق پورے کرنا کووڈ19 کی وبا کے حالات میں اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ یہ وبا پہلے سے موجودہ عدم مساوات میں شدت پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افراد، کاروباری اداروں اور بینکوں پر اس کے ممکنہ منفی معاشی اثرات سے نمٹنے کے حوالے سے مختلف اقدامات کرنے پر اسٹیٹ بینک کا مخصوص کردار قابل ستائش ہے۔ اسٹیٹ بینک کے کامیاب اقدامات کے نتیجے میں معاشی نمو پر کووڈ19 کے معاشی نمو، روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر منفی اثرات میں کمی آئی ہے اور اس کے ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا کہ بینکاری اور ادائیگی کے نظام صحت مند رہیں