فیصل آباد میں 12 سالہ گھریلو ملازمہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار، بچی لاپتہ ہوگئی

وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کر لی، ملزمان کیخلاف سخت کاروائی کرنے کا حکم دیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 5 دسمبر 2020 19:35

فیصل آباد میں 12 سالہ گھریلو ملازمہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے والا ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 دسمبر 2020ء) فیصل آباد میں 12 سالہ گھریلو ملازمہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار، بچی لاپتہ ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے فیصل آباد میں معصوم گھریلو ملازمہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے کا نوٹس لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے آر پی او فیصل آباد کو واقعے کے حوالے سے فوری رپورٹ پیش کرنے اور بچی پر تشدد کرنے والوں کیخلاف کاروائی کرنے کا حکم دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بچی کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، تاہم اطلاعات یہ ہیں کہ تشدد کا نشانہ بننے والی بچی لاپتہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

(جاری ہے)



جبکہ چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کی جانب سے فیصل آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ پر خاتون کے بہیمانہ تشدد کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

تاہم لوگوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ بچی کو خاتون کی جانب سے زیادہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس لیے صرف مالک مکان کی بجائے دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں چند افراد کو ایک کم سن لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والی بچی 12 سالہ گھریلو ملازمہ ہے جس پر مالکان کی جانب سے تشدد کیا گیا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون سڑک پر کھڑے ہو کر بچی پر بہیمانہ تشدد کر رہی ہے۔معصوم بچی چیختی چلاتی رہی لیکن کوئی اس کی مدد کو نہ آیا۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کے ساتھ ساتھ اس کے بچے بھی گھریلو ملازمہ پر تشدد کر رہے ہیں۔جبکہ ایک شخص کو جانب سے بھی بچی کے منہ پر تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔