دوسرے ممالک سے جا کر قرضے مانگنا میری نہیں ملک کی توہین ہے ، وزیر اعظم

ہفتہ 5 دسمبر 2020 22:43

دوسرے ممالک سے جا کر قرضے مانگنا میری نہیں ملک کی توہین ہے ، وزیر اعظم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2020ء) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک سے جا کر قرضے مانگنا میری نہیں ملک کی توہین ہے ۔ ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں میرے لیے اگر کوئی مشکل صورتحال میں دوسرے ملکوں سے جاکر قرضے مانگتے ہیں تو یہ میری توہین نہیں ہے، میں نے اپنی ذات کیلئے اپنے والد سے کبھی پیسے نہیں مانگے،یہ ملک کی توہین ہے،جب آپ کے ملک کے سربراہ کو پیسے مانگنے پڑتے ہیں۔

تو سارے ملک کا وقار نیچے چلاجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ سب پہلے پاکستان اپنے پیر پر کھڑا ہو، آپ کی خارجہ پالیسی ہوتی ہے جب ملک جب آپ اپنے پیر پر کھڑے ہوں۔عمران خان نے کہا کہ اللہ نے جتنا پوٹنشل دیا ہے، صرف ٹورازم کو لیلیں۔

(جاری ہے)

اس کو ٹھیک کرلیں ٹورزام سے اتنے ڈالر آجائیں گے کہ سوئٹزرلینڈ اسی ارب ٹورزام سے کماتا ہے، ہماری ایکسپورٹ، ہمارے شمالی علاقہ جات یہ سوئٹزرلینڈ پلس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملیشیا بیس ارب ڈالر کماتا ہے ہماری ملیشیا سے زیادہ مذہبی ٹورازم، بیچ ٹورازم ماونٹین ٹورازم دنیا میں یونیک ہے۔ جو اس وقت ہماری مائننگ ہے ہمارے پاپس جو منرلز پڑے ہیں پاکستان میں کبھی اس پر توجہ ہی نہیں دی گئی،۔عمران خان نے کہا ہمارے پاس سونے کے ذخائر ہیں، کیا پرابلم ہے، ہمارے پاس پیسہ نہیں ہے کرنے کیلئے۔ انہوںنے کہاکہ ہم سی پیک کے تحت چائنہ کے ساتھ مل کر ان کی انڈسٹری کی ری لوکشین کے لیے کام کر رہے ہیں،ہم ان کو لانا چاہتے ہیں کیوں کہ وہاں لیبر مہنگی ہوگئی ہے۔