میرے اور جام صاحب کے تعلقات ٹھیک ہیں اگر تعلقات خراب ہوتے تو آج میں اسپیکر نہیں ہوتا، میر عبدالقدوس بزنجو

اپوزیشن اگر چاہے تو وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا سکتی ہے لیکن وزیراعلیٰ جام کمال خان مضبوط ہیں انہیں گرانے کا اقدام سود مند ثابت نہیں ہوگا، اسپیکر بلوچستان اسمبلی

پیر 7 دسمبر 2020 22:59

میرے اور جام صاحب کے تعلقات ٹھیک ہیں اگر تعلقات خراب ہوتے تو آج میں ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2020ء) اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ میرے اور جام صاحب کے تعلقات ٹھیک ہیں اگر تعلقات خراب ہوتے تو آج میں اسپیکر نہیں ہوتا، اپوزیشن اگر چاہے تو وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا سکتی ہے لیکن وزیراعلیٰ جام کمال خان مضبوط ہیں انہیں گرانے کا اقدام سود مند ثابت نہیں ہوگا، اسمبلی میں وزراء کی اسمبلی اجلاس میں عدم دلچپسی پر وزیراعلیٰ کو ذاتی طور پر آگاہ کیا ہے اگر اسمبلی فعال نہیں ہوگی تو صوبے میں بہتری لانا ممکن نہیں، یہ بات انہوں نے پیر کو بلوچستان اسمبلی کے میڈیا ہال کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پارٹی کی مہربانی سے اسپیکر بنا ہوں مجھ پر حکومت اور اپوزیشن دونوں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے میرے اور جام صاحب کے تعلقات ٹھیک ہیں اگر تعلقات خراب ہوتے تو آج اسپیکر نہیں ہوتاانہوں نے کہا کہ بطور اسپیکر میر ا کردار غیر جانبدار ہے لیکن وزیراعلیٰ جام کمال خان مضبوط ہیں تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے بطور پارٹی رہنماء اپنی جماعت سے دلچسپی اور حمایت کرتاہوں لیکن اس وقت غیر جانبدار ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں کرسکتا اپوزیشن اگر سوچتی ہے کہ وہ تحریک عدم لا کر کامیاب ہوسکتے ہیں تو موسٹ ویلکم لیکن جام کمال خان مضبوط ہیں انہیں گرانے کا اقدام سود مند ثابت نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک سیاسی جماعتوں کا سیاسی اور جمہوری حق ہے حکومت کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اپوزیشن اگر جلسے کرنا چاہتی تو کرنے دئیے جائیں لیکن اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچائو کی تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں یہ انکی قومی ذمہ داری ہے ، اپوزیشن اگر دو سے تین ماہ تک اپنی تحریک کو موخر بھی کردے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، انہوںنے کہا کہ سیاسی تحریک چلانی چاہیے لیکن اس میں املاک اور سسٹم کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے سسٹم کے ساتھ تعاون بھی کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی صوبے کا سب سے اہم ایوان ہے یہاں تمام ارکان صوبے کی بہتری اور اپنے علاقوں کے مسائل بیان کرتے ہیں لیکن افسوس ہے کہ وزراء اجلاس پر توجہ نہیں دے رہے جبکہ اپوزیشن سے اجلاس میں حصہ لینے کو کہا تو انہوں نے بھی وزراء کے نہ آنے کا شکوہ کیا ہے جس وزیراعلیٰ جام کمال خان کو ذاتی طور پر آگاہ کیا ہے کہ وزراء کو اسمبلی اجلاس میں حاضری پر پابند کریں ، انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی رونق وزراء اور محور اپوزیشن ہے اپوزیشن حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرکے بہتری کی گنجائش پیدا کر تی ہے اگر اسمبلی فعال نہیں ہوگی تو صوبے میں بہتری لانے میں ناکام ہونگے لیکن حکومت اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں عدم دلچسپی کے اظہار پر افسوس ہوا ہے ۔

اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ اسمبلی کی بہتری کے لئے کام جاری ہے میڈیا ہال کا دورہ کرکے یہاں جائزہ لیا اور سیکرٹری اسمبلی کو فوری طور پر میڈیا ہال کی بہتری کے لئے ترجیحی بنیادوں پر وائی فائی، کراکری، کمپیوٹرز،کارپٹ تبدیل کرنے کے احکامات دئیے ہیں ․