پیپلزپارٹی کا سندھ اسمبلی سے استعفے نہ دینے کا فيصلہ ، نواز شریف اور آصف زرداری میں اتفاق

استعفوں کی منظوری کے بعد سندھ حکومت چھوڑنے کا سوچا جائے گا، نوازشریف نے سندھ حکومت کو تحریک کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 9 دسمبر 2020 12:14

پیپلزپارٹی کا سندھ اسمبلی سے استعفے نہ دینے کا فيصلہ ، نواز شریف اور ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 دسمبر2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی سے استعفے نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے جس پر سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے مابین اتفاق بھی ہو گیا ہے۔دونوں رہنماؤں کے درمیان رابطے میں فیصلہ ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی پہلے قومی اسمبلی، پنجاب، خیبرپختونخواہ، بلوچستان اسمبلی اور سب سے آخر میں سینیٹ میں استعفے جمع کرائے گی۔

استعفوں کی منظوری کے بعد سندھ حکومت چھوڑنے کا سوچا جائے گا۔نوازشریف نے سندھ حکومت کو تحریک کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے بعد پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے بھی اپنے استعفے قیادت کو جمع کرانے کا سلسلہ شروع کردیا ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی نے اپنی پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ تحریر کر کے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کوارسال کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ سپیکر پنجاب اسمبلی کو استعفیٰ تحریر کیا گیا ہے جو فیصلہ ہونے پر قیادت سپیکر کو بھجوانے کااختیار رکھتی ہے ۔یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دو اراکین قومی اورایک رکن پنجاب اسمبلی نے اپنے استعفے قیادت کو دیدئیے ہیں۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کے درمیان اس معاملے پر اعتماد کا فقدان ہے مسلم لیگ نون کے شاید کچھ اراکین استعفے دینے پر تیار ہوجائیں مگر شہبازشریف سمیت پارٹی کے منتخب اراکین کا ایک بڑا حصہ اس کا مخالف ہے کیونکہ انہیں یقین ہے پیپلزپارٹی اپنی سندھ حکومت کو بچانے کے لیے ایسے کسی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی اور عین وقت پر آکر اس کے موقف میں تبدیلی آسکتی ہے. استعفوں کے معاملے پر سپیکر کو خصوصی اختیارات حاصل ہیں ماضی میں کئی اراکین کے تحریری طور پر بجھوائے گئے استعفی فوری منظورکرکے سیٹ کی ڈی نوٹیفکیشن کے لیے الیکشن کمیشن کو بجھوایا گیا مگر زیادہ ترکیسوں میں پارٹیاں ایک طرف استعفی جمع کرواتی ہیں تو دوسری جانب سے حکومت سے خفیہ مذکرات میں انہیں ”ہولڈ“پر رکھنے کی درخواست کرتی ہیں