ٹوئٹر پر نازیبا اور غیر اخلاقی ٹرینڈز، نئی بات تو نہیں

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 10 دسمبر 2020 18:00

ٹوئٹر پر نازیبا اور غیر اخلاقی ٹرینڈز، نئی بات تو نہیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 دسمبر 2020ء) اگر گزشتہ روز آپ کی نظر پاکستان میں ٹوئٹر پیج کے ٹاپ ٹرینڈز کے کالم پر گئی ہو تو آپ نے دیکھا ہو گا کہ رائیونڈ، پاکپتن اور زمان پارک کے نام سے ایسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے تھے ، جن میں انتہائی فحش زبان استعمال کی جا رہی تھی۔ اور ان ٹرینڈز کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور مریم صفدر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


ان ہیش ٹیگز کے ساتھ خواتین سیاستدانوں سے لے کر خواتین صحافیوں کی کردار کشی بھی کی جارہی ہے۔ پاکستان میں یہ ٹوئٹر ٹرینڈز چلانے کا الزام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر عائد کر رہی ہیں۔


تاہم ان گالیوں سے بھرے ٹرینڈز پر مختلف تبصروں کے ساتھ ان کی بھرپور مذمت بھی کی جا رہی تھی۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے ایک ٹوئٹ میں ’گالی کلچر‘ یعنی نازیبا الفاظ کے استعمال کو شیطانی کلچر کی عکاسی قرار دیا۔

پاکستان میں ٹوئٹر پر کچھ مخصوص افراد کی کردار کشی کرنے کے لیے اس سے پہلے بھی ٹوئٹر پر نازیبا الفاظ کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرتے رہے ہیں۔ اس مرتبہ بعض مبصرین ان ٹرینڈز کا ذمہ دار جی ایچ کیو کو ٹھہرا رہے ہیں۔

ادھر متعدد صارفین ان ٹرینڈز کی مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ’غیر اخلاقی مواد‘ کی ریگولیشن کا مطالبہ کرتے دکھائی دیے۔