مصباح الحق نے زاہد محمود پر عثمان قادر کو ترجیح دینے کی وجہ بتادی

زاہد کنٹرول کے لحاظ سے بہتر، سپن ، بائونس ، گگلی ، فلپرز اور لیگ بریک بائولنگ کے لحاظ سے عثمان بہتر آپشن ہے: ہیڈ کوچ

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 17 دسمبر 2020 16:24

مصباح الحق نے زاہد محمود پر عثمان قادر کو ترجیح دینے کی وجہ بتادی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 دسمبر 2020ء ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سابق چیف سلیکٹر مصباح الحق نے عثمان قادر کو پاکستان ٹیم میں زاہد محمود پر ترجیح دینے کے اپنے فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ عثمان قادر کے پاس زاہد محمود کے مقابلے میں زیادہ ورائٹیز ہیں ۔ گذشتہ ماہ تک ہیڈ کوچ کے علاوہ چیف سلیکٹر کی دوہری ذمہ داریاں نبھانے والے مصباح الحق ڈومیسٹک کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کے باوجود زاہد محمود کو نظرانداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بن رہے تھے۔

مصباح نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اشتراک سے ایک انٹرویو میں رمیز راجہ کو بتایا کہ آپ ٹورنگ سکواڈ میں 15 سے 16 کھلاڑیوں کو ہی لے سکتے ہیں ، آپ قومی ٹیم کے لئے تمام ڈومیسٹک پرفارمرز کا انتخاب نہیں کرسکتے ۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ زاہد اور عثمان کی پرفارمنس ایک دوسرے سے زیادہ مختلف نہیں ہیں، ہم نے عثمان قادر پر اس وقت سرمایہ کاری کی تھی جب وہ ایک پروسیس سے گزر رہا تھا، مجھے یقین ہے کہ عثمان قادر کے پاس زاہد محمود سے زیادہ ورائٹیز ہیں، زاہد کنٹرول کے لحاظ سے بہتر ہے لیکن سپن ، بائونس ، گگلی ، فلپرز اور لیگ بریک بائولنگ کے لحاظ سے عثمان ایک بہتر آپشن ہے اور اسی لئے ہم نے اسے کھلایا۔

مصباح نے مزید کہا کہ ہم ان میں سے صرف ایک ہی کو منتخب کرسکتے تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ زاہد نے 34 میچز میں 47 ٹی ٹونٹی وکٹیں حاصل کیں اور 47 فرسٹ کلاس میچز میں 137 وکٹیں لیں جبکہ ان کے مقابلے میں عثمان قادر نے 38 ٹی ٹونٹی مقابلوں میں 41 اور 11 فرسٹ کلاس گیمز میں 13 شکار کیے ۔ 46 سالہ سابق کرکٹر نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹاپ پرفارمر کے ساتھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا ہے ، ہم پہلے ہی حیدر علی کو کھلا رہے ہیں اور عبداللہ شفیق کو بھی سکواڈ میں شامل کیا ہے تو کیا ہم صہیب مقصود کو منتخب کرسکتے ہیں؟، یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سب کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تبدیلیاں کرنا آسان نہیں ہے۔