ایم کیو ایم پاکستان کے 7 مرکزی راہنماﺅں پر فرد جرم عائد

وسیم اختر، فاروق ستار، سلمان مجاہد بلوچ، ریحان ہاشمی، خواجہ اظہار الحسن، رﺅف صدیقی نے صحت جرم سے انکار کر دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 19 دسمبر 2020 14:11

ایم کیو ایم پاکستان کے 7 مرکزی راہنماﺅں پر فرد جرم عائد
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 دسمبر ۔2020ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے 7 مرکزی راہنماﺅں پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے. انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) کراچی میں اشتعال انگیز تقریرسے متعلق کیس کی سماعت ہوئی عدالت نے وسیم اختر، فاروق ستار، سلمان مجاہد بلوچ، ریحان ہاشمی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کر دی.

وسیم اختر، فاروق ستار، سلمان مجاہد بلوچ، ریحان ہاشمی، خواجہ اظہار الحسن، رﺅف صدیقی سمیت دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا عدالت نے ملزمان کے خلاف 12 جنوری کو گواہان طلب کر لیے.

(جاری ہے)

گزشتہ سماعت پر مقدمے کے سرکاری گواہ نے ایم کیو ایم کے 6 ملزم کارکنوں کو کمرہ عدالت میں شناخت کرلیا تھا اور اپنے بیان میں کہا کہ ملزمان جلاﺅ گھیراﺅ اور میڈیا ہاﺅس پر حملے میں ملوث ہیں اس موقع پر ملزمان کے وکیل نے جرح مکمل کی.

ایم کیو ایم راہنماﺅں کے خلاف کراچی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں سلمان مجاہد بلوچ کی جانب سے عدالت میں سرنڈر کرنے پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی. ایم کیوایم راہنماﺅں کے خلاف 2016 میں مقدمات درج کیے گئے تھے 22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف تقریر اور میڈیا ہاﺅس پر حملوں میں سہولت کاری پر فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور عامر لیاقت حسین سمیت دیگر پر کراچی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے عدالت نے متعدد راہنماﺅں کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے.