پیرپگارا نے پی ڈی ایم، حکومت کے درمیان ٹریک ٹو ڈائیلاگ کی کوشش شروع کردی

عمران خان کے مستعفی ہونے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، سیاسی رہنماؤں کو جیلوں میں ڈال کرتحریکوں کو نہیں روکا جاسکتا، انتقامی کاروائیاں مفاہمتی کوششوں کو نقصان پہنچائیں گی، سینئر سیاستدان محمد علی درانی کی اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے ملاقات

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 24 دسمبر 2020 16:07

پیرپگارا نے پی ڈی ایم، حکومت کے درمیان ٹریک ٹو ڈائیلاگ کی کوشش شروع ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 دسمبر2020ء) مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگارا نے ٹریک ٹو گرینڈ ڈائیلاگ کی کوشش شروع کردی ہے، فنکشنل لیگ کے رہنماء محمد علی درانی نے کہ عمران خان کے مستعفی ہونے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، میثاق جمہوریت کے ساتھ میثاق برداشت ہونا چاہیے،سیاسی رہنماؤں کو جیلوں میں ڈال کرتحریکوں کو نہیں روکا جاسکتا ،انتقامی کاروائیاں مفاہمتی کوششوں کو نقصان پہنچائیں گی، شہبازشریف کے ساتھ سیرحاصل گفتگو ہوئی۔

انہوں نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیر پگارا کا پیغام لے کر شہبازشریف کے پاس آیا تھا۔ان کا کہنا ہے مسلم لیگی سوچ رکھنے والوں کو آگے آنا چاہیے۔ شہبازشریف اپوزیشن کو تقسیم نہیں کرنا چاہتے، اپوزیشن کی قیادت اپوزیشن کو متحد دیکھنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ وہ جیل میں کیا کردار ادا کریں؟ حالات تقاضا کرتے ہیں کہ ملک میں گرینڈ ڈائیلاگ ہوں۔

پاکستانی سیاست کوٹریک ٹو ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے۔ ٹریک ٹو ڈائیلاگ پر خاموشی سے کام کریں گے، یہ ملاقات بھی اسی خاموشی کا حصہ تھی۔انہوں نے کہا کہ میں جاتی امراء کی بجائے جہاں جانا پڑے تو جاؤں گا، ہماری ایجنڈا ہے کہ ٹریک ٹو کی بات کی جائے یہ ایک پراسس سے گزر چکی ہے، جس کے نتیجے میں ادارے، اپوزیشن ہو، یا حکومت سب اپنا اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

عمران خان کے مستعفی ہونے کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، میثاق جمہوریت، پارلیمنٹ اور میثاق برداشت ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کیلئے رائے ہے کہ الیکشن میں کارکردگی کی بناء پر جانا ہے، اس کیلئے بزنس کو نارمل ہونا چاہیے، ٹکراؤ کسی کے مفاد میں نہیں۔ مجھے پاکستان سے متعلق یقین ہے، پاکستان مستقبل روشن ہے، اس کیلئے اسٹیبلشمنٹ اور ہر شہری نے ادا کرنا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ملک ہر کام آئین کے مطابق چلتا رہے۔