سعودی عرب میں ماسک نہ پہننے والے پاکستانیوں کی شامت آ گئی

ریاض شہر میں پولیس نے عوامی مقامات پر ماسک کے بغیر گھومنے پھرنے والے سینکڑوں شہریوں اور تارکین کو ایک ہزار ریال کا جرمانہ کر کے بھرپور سبق سکھا دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 26 دسمبر 2020 11:33

سعودی عرب میں ماسک نہ پہننے والے پاکستانیوں کی شامت آ گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ،26 دسمبر2020ء ) سعودی عرب میں کورونا سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں تاہم لوگوں کی جانب سے بے احتیاطی کے باعث یہ موذی مرض ابھی تک سعودی سرزمین سے رخصت نہیں ہو سکا۔ مملکت میں کورونا کو روکنے کے لیے بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ریاض پولیس نے کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے والے کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

پولیس کی ٹیموں نے مختلف عوامی مقامات پر ماسک کے بغیر گھومنے پھرنے والے افراد کو دھر کر ان پر موقع پر ہی ایک ہزار ریال (پاکستانی کرنسی میں تقریباً 43 ہزار روپے) کا جرمانہ کر دیا۔ ان میں مقامی شہریوں اور پاکستانیوں سمیت سینکڑوں تارکین وطن بھی شامل تھے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے کریک ڈاؤن کی ایک ویڈیو بھی سنیپ چیٹ پر جاری کی گئی ہے، جس میں عوامی مقامات پر ماسک نہ لگانے والوں کو پولیس پکڑ کر ان پر جرمانے کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

یہ کارروائیاں مملکت کے دیگر شہروں میں بھی جاری ہیں۔ واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے تمام نجی تجارتی، کاروباری و تعلیمی اداروں کو تاکید کی ہے کہ وہ کسی شخص کو ماسک کے بغیر داخل ہونے کی اجازت نہ دیں۔اگر کسی نجی ادارے میں کوئی شخص فیس ماسک کے بغیر نظر آیا تو اس پر 10 ہزار ریال کا بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اگر کوئی شخص دوسری بار یہ خلاف ورزی دُہرائے گا تو اس سے 20 ہزار ریال جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

سعودی وزارت داخلہ نے چند روز پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ عوامی جگہوں پر کرونا وائرس سے بچاوٴ کے لیے ماسک پہننے اور سماجی فاصلے جیسی حفاظتی تدابیر اور پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نپٹا جائے گا۔جو لوگ کورونا پروٹوکولزپر عمل نہیں کریں گے ان پر ایک ہزار سعودی ریال کا جرمانہ ہو گا۔ان میں ماسک نہ پہننا، سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنا اور جسمانی درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھنے کی صورت میں حفاظتی اقدامات پر عمل نہ کرنا شامل ہیں۔سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اگر عالمی وبا کی روک تھام سے متعلق حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کیا تو ایک بار پھر کرونا وائرس کیسز کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔