ایسا نہ ہو سال بعد وزیراعظم کو کہنا پڑے مذاکرات نہ کرنا ہماری غلطی تھی، محمد علی درانی

ابھی استعفے دینے کے عمل میں تاخیر نظر آ رہی ہے، تحریک کے تمام پروسس میں بھی لگتا ہے وقت کچھ آگے بڑھے گا، انٹرویو

ہفتہ 26 دسمبر 2020 12:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2020ء) سابق وزیر اطلاعات ،مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما محمد علی درانی نے کہا ہے کہ مذاکرات نوشتہ دیوار ہیں، ایسا نہ ہو سال بھر بعد وزیراعظم کو کہنا پڑے کہ مذاکرات نہ کرنا ہماری غلطی تھی۔گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد علی درانی نے کہا کہ (ن) لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی بھی یہی سوچ ہے کہ سیاسی درجہ حرارت بڑھانے کا فائدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریک ٹو مذاکرات کا آؤٹ کم رزلٹ کی صورت میں آتا ہے، ٹریک ٹو سے متعلق معمولی تفصیل پر بھی کسی سے کوئی بات نہیں کی، تجویز میں کوئی خفیہ پہلو نہیں تھا، اپوزیشن کی طرح حکومت بھی راضی نہیں کہ بات کرے۔محمد علی درانی نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت دونوں راضی نہیں تو اس وقت مذاکرات کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے، ہم بات نہیں کریں گے، ٹکراؤ کی طرف جائیں گے تو اس کے بعد بھی مذاکرات تو کرنے پڑیں گے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ استعفے موصول ہو رہے ہوں لیکن ابھی استعفے دینے کے عمل میں تاخیر نظر آ رہی ہے، تحریک کے تمام پروسس میں بھی لگتا ہے کہ وقت کچھ آگے بڑھے گا۔محمد علی درانی نے کہا کہ شہباز شریف جیل میں ہوں تب بھی وہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔محمد علی درانی نے کہا کہ میں پیرپگارا کا پیغام لے کر آیا تھا، پیرپگارا سے درخواست کروں گا کہ وزیراعظم کو کہیں کہ مذاکرات نوشتہ دیوار ہیں۔