میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ نیب چلا لو یا ملک چلا لو،میں نیب اور جیل سے نہیں ڈرتا لیکن یہاں بلیک میلنگ کا سلسلہ جاری ہے ،آصف علی زرداری

تم سے ملک نہیں چل رہا اور میرا دعوی ہے کہ تم سے چلے گا بھی نہیں،جب تم مانتے ہوتو اقتدار کیوں نہیں چھوڑتے، آج دوبارہ الیکشن کروائے جائیں تو حقیقت معلوم ہوجائے گی،جلسہ عام سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب اپوزیشن اتحاد کو آج جن بزدل حکمرانوں سے واسطہ پڑا ہے کاش وہ خود منتخب ہوتے، ایسے بزدل حکمران زندگی میں نہیں دیکھے، حکومتی پالیسیوں سے غریب کی چیخیں نکل رہی ہیں، صنعتکار بھاگ رہے ہیں، عبدالغفور حیدری آج پارلیمنٹ یرغمال ہے اور کسان بھوکے مر رہے ہیں، میڈیا وعدلیہ پرقدغنیںہیں،موجودہ حکومت جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ 2018کے الیکشن میں خیال تھا کہ ہمارامقابلہ سیاسی جماعتوں سے ہے لیکن الیکشن کی رات پتہ چلا کہ مقابلہ سیاسی جماعتوں سے نہیں سلیکٹرز سے ہے،امیر حیدر خان ہوتی بے نظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے قربان دی، یہ ملک سب کا ہے اور تمام صوبوں کو ان کے حقوق دینے ہوں گے، اخترمینگل

اتوار 27 دسمبر 2020 20:00

گڑھی خدا بخش(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 دسمبر2020ء) سابق صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ ان سے پاکستان نہیں چل رہا اور چلے گا بھی نہیں، یہ ملک چلانے والے نہیں یہ کرکٹ ٹیم چلانے والے ہیں، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ نیب چلا لو یا ملک چلا لو،میں نیب اور جیل سے نہیں ڈرتا لیکن یہاں بلیک میلنگ کا سلسلہ جاری ہے ،جس میں بزنس مینز کو پریشان کیا جارہا ہے اسے بند کیا جائے۔

۔ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی 13 ویں برسی کے موقع پرگڑھی خدابخش میں منعقدہ جلسہ عام سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہاکہ آج سرخ سلام کا دن ہے ، آج شہیدوں کا دن ہے، آج کے دن بی بی ہم سے روٹھ کر چلی گئیں، لیکن ہمیں بتا گئیں کہ ملک کے لیے لڑتے رہو، ہم نے ملک کو اکٹھا رکھا، ہم نے پختونوں کو شناخت دی، ہم نے صوبوں کو ان کے حقوق دیئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ان سے پاکستان نہیں چل رہا اور چلے گا بھی نہیں، یہ ملک چلانے والے نہیں یہ کرکٹ ٹیم چلانے والے ہیں، ملک چلانے کے لیے سوچ چاہیے جو ان میں نہیں، ہم نے اپنے مخالفوں کو ساتھ ملا کر آئین کو مکمل کیا،آج پاکستان کی برآمدات کم ہو گئیں، ہمارے زمانے میں 80 روپے کا ڈالر تھا، آپ فکر نہ کریں ان کا وقت تھوڑا ہے، یہ اپنے زور سے خود گریں گے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے دن کہا تھا کہ یہ ملک چلا لو یا نیب،پہلے بھی 14 سلا جیل کاٹی مجھے جیلوں سے ڈر نہیں، پیپلز پارٹی کی حکومت میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا، کارساز کے شہدا بھی گڑھی خدا بخش میں دفن ہیں، ہم اپنی زندگی لوگوں کے لیے جیتیں ہیں، بی بی نے پوری زندگی جدوجہد میں گزار دی، بی بی نے ہمیشہ کہا کہ جمہوریت ہی سب سے اچھا انتقام ہے، بلاول نے بھی یہی بات کی، کوئی سوچ سکتا تھا کہ مشرف پاکستان آنے کے لیے تڑپ رہا ہو گا، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی جمہوریت کیخلاف کام ہو اآخر میں ملک کا نقصان ہوا۔

آصف زرداری نے کہاکہ آپ کی کوئی حیثیت نہیں پہلے مشرف نے بھی پارٹی بنائی تھی، جب تم مانتے ہو کہ ملک نہیں چل رہا تو کیوں حکومت چھوڑ نہیں دیتے، دوبارہ الیکشن کرائیں دیکھتے ہیں کہ عوام آپ کیساتھ ہیں یا ہمارے، جزیروں سے لیکر جناح پوسٹ تک پیپلز پارٹی کا جھنڈا ہے، ہر کوئی بھٹو اور بی بی شہید کا نام لیتا ہے، ہم نے بچوں کی طرح ملک کو چلایا اور جمہوریت کے 5 سال مکمل کیے، میاں صاحب کو حکومت میں خوش آمدید کیا، آج بھی کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک سوچ پر آ جائیں، کچھ ہم سے بھی سیکھ لو کچھ ہماری بھی سن لو۔

آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے ایک جنرل کو مکھی کی طرح دودھ سے نکالا، عمران خان کیا چیز ہے لیکن ہمیں اپنے طریقے بدلنے ہونگے، ہم جیلیں بھرنے کے لیے تیار ہیں، انشااللہ یہ حکومت نہیں رہے گی اور عوامی حکومت آئے گی۔آج کا دن بی بی شہید کا دن ہے، جس طرح وہ سبق دے گئیں وہ ساری چیزیں ہمارے دل میں ہیں، ہم ہر چیز کا حساب جمہوریت کے ذریعے لیں گے۔

برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام(ف)کے مرکزی رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو فولادی اعصاب کی حامل خاتون تھیں۔ عبدالغفور حیدری نے کہاکہ کار ساز واقعے پر ملاقات ہوئی تو بی بی نے کہا معلوم نہیں پھر ملاقات ہوگی بھی یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے جس جرات اور بہادری کے ساتھ آمروں کو للکارا تھا وہ قابلِ تحسین ہے۔

جے یو آئی(ف)کے مرکزی رہنما نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کو آج جن بزدل حکمرانوں سے واسطہ پڑا ہے کاش وہ خود منتخب ہوتے۔انہوں نے کہاکہ ایسے بزدل حکمران زندگی میں نہیں دیکھے، حکومتی پالیسیوں سے غریب کی چیخیں نکل رہی ہیں، صنعتکار بھاگ رہے ہیں۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی ایم کے تحت اپنے سیاسی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے فیصلے عوام نے کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو آئین کی پاسداری کرنی چاہیے۔برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِاعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ آج پارلیمنٹ یرغمال ہے اور کسان بھوکے مر رہے ہیں، میڈیا وعدلیہ پرقدغنیںہیں۔۔انہوں نے کہا کہ وفاق بلوچستان اورسندھ کی سرزمین پرجزیروں کے نام پہ قبضہ کرناچاہتا ہے، بلوچ قوم کو جزیروں پر وفاق کا قبضہ منظور نہیں ہے۔

سی پیک سے بلوچستان کے عوام کو بہت توقعات تھیں۔پاک چین اقتصادی راہداری کے بعد بلوچستان کے عوام مشکل سے زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہمارے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ اگر ملک میں دہشت گردی کا خطرہ ہے تو پہلے اسلام آباد کو محفوظ بنائیں۔

سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عدم تشدد کی بات لیکن ہم پرہمیشہ تشدد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں خیال تھا کہ ہمارامقابلہ سیاسی جماعتوں سے ہے لیکن الیکشن کی رات پتہ چلا کہ مقابلہ سیاسی جماعتوں سے نہیں سلیکٹرز سے ہے۔امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے خلاف بھی اب سازشیں ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان بچانا ہے یا عمران خان کو۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیصلہ کرچکے ہیں کہ چاروں صوبوں کو بچانا ہے۔بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے سربراہ سرداراختر مینگل نے بینظیر بھٹو کی 13 ویں برسی پرمنعقدہ جلسہ عام سے سندھی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کا رشتہ صدیوں پرانا ہے۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے قربان دی۔

انہوں نے کہاکہ یہ ملک سب کا ہے اور تمام صوبوں کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔گڑھی خدا بخش میں ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے پورے ملک سے قافلوں کی صورت میں پارٹی کارکنان اور سیاسی رہنما پہنچے ۔جلسے میں شرکت کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کا 9 رکنی وفد مرکزی نائب صدر مریم نواز کی قیادت میں نوڈیرو پہنچا تو پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصفہ بھٹو زرداری، فریال تالپور اور سینیٹر شیری رحمان نے وفد کا استقبال کیا۔گڑھی خدا بخش بھٹو میں مزار کے احاطے میں وسیع اسٹیج سجایا گیا تھا۔ 100 فٹ چوڑے اور 40 فٹ اونچے بڑے اسٹیج پر جدید ایل ای ڈی اسکرین بھی نصب کی گئی تھی۔