حکومت شہبازشریف، محمد علی درانی ملاقات کے حق میں نہیں تھی

محمد علی درانی یقینا اسٹیبلشمنٹ کی اجازت سے ملے ہوں گے، کیونکہ ہمارے مقتدر حلقوں کی کوشش تھی کہ موجودہ سسٹم افہام وتفہیم سے آگے بڑھے اور پارلیمنٹ فعال ہوجائے۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 27 دسمبر 2020 22:08

حکومت شہبازشریف، محمد علی درانی ملاقات کے حق میں نہیں تھی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 دسمبر2020ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ حکومت شہبازشریف، محمد علی درانی ملاقات کے حق میں نہیں تھی، محمد علی درانی یقینا اسٹیبلشمنٹ کی اجازت سے ملے ہوں گے، کیونکہ ہمارے مقتدر حلقوں کی کوشش تھی کہ موجودہ سسٹم افہام وتفہیم سے آگے بڑھے اور پارلیمنٹ فعال ہوجائے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد علی درانی نے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات کیلئے ٹریک ٹو کا لفظ استعمال کیا تھا،اگرمذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو بہت نقصان ہوگا۔

محمد علی درانی یقینا اسٹیبلشمنٹ کی اجازت سے ملے ہوں گے۔لیکن نوازشریف اور پھر مریم نواز نے ان مذاکرات کو رد کردیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں اجازت نہیں ملی تو ان کو کیسے ملاقات کی اجازت مل گئی۔

(جاری ہے)

میں نے جب حکومتی ٹیم سے پوچھا، کیونکہ کہا جارہا تھا کہ ان کو حکومت نے بھیجا ہے، لیکن حکومت کی طرف سے پتا چلا ہے کہ حکومت اس ملاقات کے حق میں نہیں تھی،کیونکہ حکومت اس کو روک رہی تھی لیکن اسٹیبلشمنٹ یا ہمارے مقتدر حلقوں کی کوشش تھی کہ موجودہ سسٹم افہام وتفہیم سے آگے بڑھے، پارلیمنٹ فعال ہوجائے۔

یہ ملاقات اسی روز ہوئی تھی جس روز وزیراعظم ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات ہوئی تھی۔ دوسری جانب نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف نے پیرپگارا اور محمد علی درانی کی مفاہمتی کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی پیغامات ملے مگر تبدیلی کے مثبت اثرات نظرنہیں آئے، جیل میں ہوں ، کچھ وقت دیں تاکہ آپ کا پیغام دوسری اپوزیشن پارٹیوں تک پہنچا سکوں، حتمی فیصلہ پی ڈی ایم کی قیادت کرے گی۔ ذرائع کے مطابق شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عوام حکومت سے نہیں اپوزیشن سے امیدیں لگائے ہوئے ہیں، اس نااہل حکومت سے ان کی جان چھڑائی جائے، سیاسی معاملات افہام تفہیم سے حل ہونے چاہئیں تاکہ عوام جمہوریت سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔