بھارت پاکستان ،آزادکشمیر کیخلاف کسی بڑی مہم جوئی کا راستہ ہموار کرنے کیلئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑہا رہا ہے ،سردار مسعود خان

بھارت نے پاکستان کی امن پسندی اور صبر و تحمل کو کمزوری جان کر اگر کوئی مہم جوئی کی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے،صدر آزاد جموں وکشمیر

بدھ 30 دسمبر 2020 17:11

بھارت پاکستان ،آزادکشمیر کیخلاف کسی بڑی مہم جوئی کا راستہ ہموار کرنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 دسمبر2020ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان اور آزادکشمیر کے خلاف کسی بڑی مہم جوئی کا راستہ ہموار کرنے کے لئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑہا رہا ہے اور سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزی کر کے خطہ میں جنگی جنون کو ہوا دے رہا ہے۔ بھارت نے پاکستان کی امن پسندی اور صبر و تحمل کو کمزوری جان کر اگر کوئی مہم جوئی کی اُس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

آزادکشمیر کے سماہنی سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ اور اس کے نتیجہ میں ایک شہری کے زخمی ہونے اور شہریوں کی املاک کی تباہی اور بڑی تعداد میں مال مویشیوں کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ سال 2020بھارتی مظالم کے حوالے سے خونی ترین سال تھا جس میں بھارتی فوج نے تین ہزار سے زیادہ مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر آگ اور خون کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجہ میں 30شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 180سے زیادہ زخمی اور معذور ہوئے جن میں 90سے زیادہ خواتین اور 67بچے بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت کی فوج کیسی فوج ہے جو اپنی ہم پلہ فوج سے مقابلہ کرنے کے بجائے معصوم بچوں اور عورتوں پر گولیاں برسا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج بھارتی فوج کی بزدلانہ کارروائیوں کے برعکس لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب صرف بھارتی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتی ہے اور کبھی دانستہ شہری آبادی اور خواتین، بچوں، سکولوں اور ہسپتالوں کو نشانہ نہیں بناتی کیونکہ ایسا کرنا کسی پیشہ ور فوج کے شیان شان نہیں ہوتا۔

صدر آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت کی فوج صرف چھپ کر معصوم، بے گناہ اور غیر مسلح شہریوں پر گولی چلاسکتی ہے اور یہ وہ کام ہے جو وہ گزشتہ 73سال سے ایک تسلسل کے ساتھ کر رہی ہے۔ صدر آزادکشمیر نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع شوپیاں میں تین بے گناہ نوجوان مزدوروں کی بھارتی فوج کے ہاتھوں قتل اور ان مزدوروں کی لاشوں کے اوپر اسلحہ رکھ انہیں عسکریت پسند اور دہشت گرد قرار دینے کے واقعہ کی کشمیر پولیس کی تحقیقات کے بعد اس واقعہ کو بھارتی فوج کا ڈرامہ قرار دینے کو بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں جرائم کی طویل فہرست کی محض ایک جھلک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ایک بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری بنایا جائے جو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تمام ایسی پامالیوں کی غیر جانبدارانہ انکوائری کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے۔