2020 میں شام میں پچاس اہداف پر فضائی حملے کیے،اسرائیل کا اعتراف

کے دوران اسرائیلی جنگی طیاروں نے مجموعی طور پر شام میں 1400 مرتبہ اپنی آپریشنل پروازیں کیں،رپورٹ

جمعہ 1 جنوری 2021 12:22

2020 میں شام میں پچاس اہداف پر فضائی حملے کیے،اسرائیل کا اعتراف
دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2021ء) شام میں اپنے فضائی حملوں سے متعلق اکثر خاموش رہنے والی اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اس سال شام میں تقریبا پچاس اہداف کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔ یہ حملے شامی فوج، ایرانی جنگجوئوں اور حزب اللہ کے فائٹرز پر کیے گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یروشلم سے سال 2020 کے آخری روز ملنے والی رپورٹوں میں کہاگیاکہ اس کے جنگی طیاروں نے رواں برس خانہ جنگی کے شکار ہمسایہ ملک شام میں مجموعی طور پر تقریبا 50 اہم عسکری اہداف کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا۔

یہ بات اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی اس سالانہ رپورٹ میں کہی گئی ہے،جس میں نشانہ بنائے گئے شامی عسکری اہداف کی کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ صرف یہ کہا گہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نیان حملوں میں دمشق حکومت کے فوجی دستوں کے علاوہ اسد حکومت کی اتحادی ایرانی فورسز اور لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے جنگجوں کو بھی ٹارگٹ بنایا۔

(جاری ہے)

شامی خانہ جنگی کا آغاز 2011 میں ہوا تھا اور تب سے اب تک اسرائیلی فضائیہ شام میں مجموعی طور پر سینکڑوں حملے کر چکی ہے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز(آئی ڈی ایف)کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2020 کے دوران اسرائیلی جنگی طیاروں نے مجموعی طور پر شام میں 1400 مرتبہ اپنی آپریشنل پروازیں کیں۔اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ آج جاری کی گئی سالانہ رپورٹ میں 20 دسمبر تک کے عسکری اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔اسرائیلی فوج کی سالانہ رپورٹ کے مطابق اس سال حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے سے اسرائیل پر مجموعی طور پر 176 راکٹ فائر کیے گئے۔ ان میں سے 90 راکٹ کھلی جگہوں پر گرے اور ان سے کوئی نقصان نا ہوا۔ اس کے علاوہ غزہ پٹی سے فائر کیے گئے ان راکٹوں میں سے 80 کو اسرائیلی فضائی دفاعی نظام نے ہوا میں ہی تباہ کر دیا تھا۔