ہم ایران کو نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی قطعی اجازت نہیں دیں گے،نیتن یاہو

عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے نیوکلیئر ہتھیار بنانے کا اعلان کر دیا

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 5 جنوری 2021 07:03

ہم ایران کو نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی قطعی اجازت نہیں دیں گے،نیتن یاہو
تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جنوری2021ء) ایسے کو تیسا والی بات اسرائیل پر فٹ بیٹھتی ہے یا پھر یوں کہیے کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔چونکہ اسرائیل نے امریکہ کی ڈھال پہن کر جس طرح سے خطے کے مسلم ممالک جن میں فلسطین،شام،یمن اور ایران شامل ہیں ان پر مظالم ڈھانے اور انہیں ڈرانے کا وطیرہ اپنا رکھا ہے اس کے لیے یہی اچھاہے کہ میزائلوں کا رخ ا سکی جانب موڑ دیا جائے۔

لہٰذا اب ایران نے بھی کھل کر میدان میں آنے ا ور دشمنوں کو للکارنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا شروع کر دیا ہے۔گزشتہ ہفتے ایران نے اعلان کیا کہ وہ اپنے نیوکلیئر پلانٹ پر یورینم کی افزودگی بیس فیصد تک بڑھا رہا ہے۔اس کے بعد آن کی آن میں اسرائیل اور امریکہ تلملا اٹھے لیکن ایران کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور اس نے اپنے اعلان کو عملی جامہ پہناتے ہوئے یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع بھی کردیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے بیان دیا ہے کہ وہ ایران کو نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی کبھی اجازت بھی نہیں دیں گے۔بھئی بندہ پوچھے کہ ایران نے آپ سے اس معاملے کی اجازت لی ہی کب ہے۔اس نے تو اعلان کیا ہے کسی سے اجازت لینے کی بات نہیں کی اور وہ اپنے اعلان پر عمل پیرا بھی ہے۔ لہٰذ اکسی بھی قسم کی بدمزگی سے بچنے کے لیے اسرائیل کو چاہیے کہ وہ ایران سے دور رہے۔

نیتن یاہو نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل ایران کو نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی اجازت کبھی نہیں دے گا۔انہوں نے مزید لکھا کہ اس پر کسی قسم کی کوئی توجیح قابل قبول نہیں ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں وہ ملٹری نیوکلیئر پروگرام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ایران اس حوالے سے اپنے وعدوں اور فیصلوں کی نفی کررہا ہے کیونکہ ا س پر نیوکلیئر ہتھیار بنانے کے حوالے سے پابندی عائد کی گئی ہے۔

اسرائیل اس خطے میں واحد اٹامک آرمڈ ملک ہے جس کے مقابلے میں ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں۔لہٰذا اسرائیل کو یہ خوف کھائے جا رہا ہے کہ ایٹمی ہتھیار استعمال کرتے ہوئے ایران کسی بھی وقت اسرائیل کا خاتمہ کر سکتا ہے۔نیتن یاہو نے اس بات پر بھی ناراضگی اظہار کیا ہے کہ ایران کی عالمی ممالک کے ساتھ2015کے معاہدے کی بحالی ہو جائے جس کے تحت امن برقرار رکھنے کے لیے اسے ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت مل جائے۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ اسرائیل کی اس گیدڑ بھبکی کا ایران پر بھی کچھ اثر ہوتا ہے یا نہیں اور ایران کے ایٹمی ہتھیاربنانے کے اعلان سے باقی دنیا کے ممالک سے کیا ردعمل دیکھنے کو ملتا ہے۔