کشمیریوں کو ان حق خودارادیت دیے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، راجہ فارو ق حیدر

کشمیر ایک احساس خطہ ہے یہاں پر کرکٹ یا دوسرے اقدامات میں غوروغوض کے بعد اقدامات کیے جاسکتے ہیں، وزیر اعظم آزاد کشمیر میڈیا کو تحریک آزادی کشمیر کے ابلاغی محاذ پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا بھارت کے تحریک آزادی کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا توڑ کرنا چاہیے ، خطاب

منگل 5 جنوری 2021 18:45

کشمیریوں کو ان حق خودارادیت دیے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2021ء) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ کشمیر کو ترجیح اول رکھا جائے ،کشمیری اپنے پیدایشی حق کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ،کشمیریوں کو ان حق خودارادیت دیے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ،جب تک کشمیریوں کو حق آزادی نہیں مل جاتا خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ،جنرل گریسی نے قائداعظم محمد علی جناح کے حکم کو نہیں مانا ،قائداعظم نے کشمیر میں اپنی فوج داخل کرنے کا حکم دیا تھا لیکن قائداعظم کی حکم عدولی کی گی پھر قباہل کشمیریوں کی مدد کیلئے کشمیر میں داخل ہوے ہمیں سچی بات کرنی چاہیے ،کشمیر پریمیرلیگ سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے ،کشمیر ایک احساس خطہ ہے یہاں پر کرکٹ یا دوسرے اقدامات میں غوروغوض کے بعد اقدامات کیے جاسکتے ہیں ،ہم نے کشمیر میں انہیں اجازت نہیں دی ہے ہم انہیں حکومت ازاد کشمیر سے معاہدے کا کہہ رہے تھے جو انہوں نے نہیں کیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوے کیا اس موقع پر صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم سیکرٹری پریس کلب انور رضانے معزز مہمان کو نیشنل پریس کلب آمد اور میٹ دی پریس میں خوش آمدید کہا جبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر جزل محکمہ اطلات آزاد کشمیر راجہ اظہر اقبال وزیر اعظم کے پریس سیکرٹری راجہ وسیم ،نائب صدور ،نیشنل پریس کلب راجہ خلیل سعدیہ کمال ممبران گورننگ باڈی راجہ بشیر عثمانی جعفر بلتی راجہ ابرار حسین سمیت سینئرز صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی آزادی اور حق خودارادیت کیلئے ایک طویل عرصہ پرامن جدوجہد جاری رکھی لیکن بھارت کے کانوں پر جوں تک بھی نہیں رینگی ،پھر مجبورا کشمیر یوں نے دوسرا راستہ اختیار کیا جب بھارتی فوج کے مظالم انتہا کو پہنچ گے تو کشمیری نوجوان مجبور ہوکر ردعمل پر آگے ۔راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ کشمیریوں نے حق خودارادیت کیلئے تاریخ کی بے مثال جدوجہد اور لازوال قربانیاں پیش کی ہیں ان قربانیوں کا تقاضا ہے کہ آزادی کی اس تحریک کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا مستقبل پاکستان سیو ابسطہ ہے ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کمزور ہو ۔ہم پاکستان کو ہر لحاظ سے مضبوط و مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں ،بھارت کشمیریوں کی تحریک کو دبانے کیلیے مذموم حربے استعمال کررہا ہے اس وقت ہمیں مل کر بھارت کی سازشوں کوناکام بنانا ہوگا ،حکومت پاکستان کشمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے یہ ایک احساس مسئلہ ہے کشمیری عوام سالمیت پاکستان اور تحفظ پاکستان کیلیے قربانیاں دے رہے ہیں پاکستان کشمیر پر جاندار موقف اپناے اور کشمیر میں بہنے والے معصوم کشمیریوں کے خون کی قدر کرے ۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ میڈیا کو تحریک آزادی کشمیر کے ابلاغی محاذ پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا بھارت کے تحریک آزادی کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا توڑ کرنا چاہیے بھارت عالمی سطح پر کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دہشت گردی سے جوڑنا چاہتا ہے اور اپنی منفی مہم کے ذریعے دنیا کی آنکھوں میں دھول جونکنا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ الزامات کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہیے اور سیاسی لیڈر شپ کے خلاف بے بنیاد الزامات اور میڈیا مہم ختم ہونی چاہیے اس سے ملک میں انارکی پھیلتی ہے ہم نے آزاد کشمیر میں احتساب کا جوادارہ بنایا ہے اس میں چیرمین احتساب بیورو کو یہ اختیار نہیں دیا کہ وہ کسی کو گرفتار کرے بلکہ وہ کیس عدالت اور جج کو ریفر کرے گا جب تک کسی پر جرم ثابت نہ ہو اس الزامات پر کسی طرح کی سیاست یا میڈیا ٹراہل نہیں کیا جاے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال تشویشناک ہے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ہم دل و جان سے پاکستان کی قدر کرتے ہیں ہماری پاکستان سے جذباتی وابستگی ہے ،ہم پاکستان کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں پاکستان کی مضبوطی کشمیر کی آزادی کی ضمانت ہے انہوں نے کہا کہ اہل قلم کشمیر یوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے قلمی محاذ پر اپنا کردار ادا کریں پاکستان کے صحافیوں کی ذمہ داریاں بٰڑھ چکی ہیں ہر فرد کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہر ملک کی اپنی پالیسیاں ہوتی ہیں پاکستان کو اپنے ملک کی پالیسی خود بنانا ہو گی کہ کشمیر کے حوالے سے ہماری کیا پالیسی ہے جب تک کشمیری از خود کشمیر کے بارے میں بات نہیں کریں گے تو اس وقت تک عالمی برادری متوجہ نہیں ہوگی کشمیریوں پر اعتماد کیا جاے انہیں بات کرنے کا اختیار دیا جاے تاکہ وہ عالمی سطح پر کشمیر کا کیس بہترانداز میں پیش کرسکیں کشمیریوں کی بات زیادہ بہتر انداز میں سنی جاے گی بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرنے کی ضرورت ہیوزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر مسلہ کشمیر کو اس کے حقیقی تناظر میں پیش کرنے کیلیے حکومت پاکستان کشمیریوں کو آگے کریایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر پریمیرلیگ سے ان کا کوء تعلق نہیں ہے کشمیر ایک احساس خطہ ہے یہاں پر کرکٹ یا دوسرے اقدامات میں غوروغوض کے بعد اقدامات کیے جاسکتے ہیں ہم نے کشمیر پریمیر لیگ کے ذمہ داران سے کہا تھا کہ آہیں بیٹھ کر حکومت کے ساتھ معاہدہ کریں لیکن وہ یہ نہیں کرسکے اسلیے ہمارا اس لیگ سے کوء تعلق نہیں ہے نہ اس کی اجازت دی ہے۔